سری لنکا گورنمنٹ میڈیکل آفیسر ایسوسی ایشن نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ پیر کو مرکزی کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں کیا گیا۔ ایسوسی ایشن نے کہا کہ 'ہنگامی اجلاس میں ملک کے موجودہ ناقص معاشی اور مالیاتی انتظام کی وجہ سے ادویات اور آلات کی شدید قلت، بجلی کی کٹوتی اور ایندھن کی کمی کے درمیان صحت کے شعبے چرمرا جانے سمیت کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور فیصلے کیے گئے۔' Emergency Health Situation Declared in Sri Lanka
جی ایم او اے نے بیان میں کہا کہ 'حکومت اور وزارت صحت دونوں ہی طبی نظام کو ٹوٹنے سے بچانے میں ناکام رہے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ یہاں کی حکومت لوگوں کی زندگی بچانے اور طبی خدمات کی فراہمی کرنے میں ناکام ہے۔ سری لنکا میں صحت عامہ کا ایک عالمگیر نظام ہے، جس کی مالی اعانت ٹیکس دہندگان کی رقم سے ہوتی ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ شہری سرکاری سہولیات پر مفت صحت کی دیکھ بھال تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
اس اجلاس میں سری لنکا کے عوام کو صرف ہنگامی صورت حال میں ہی صحت کی سہولیات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے یہاں کے لوگوں کا جینا مشکل ہو رہا ہے۔ سری لنکا میں معاشی بحران کے گہرے ہونے کی وجہ سے انفراسٹرکچر کی کمی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت صحت نگرانی میں کمی کو روکنے کی منصوبہ بندی کرنے میں ناکام رہی ہے کیونکہ مفت صحت خدمات کو ملک کی ترجیح نہیں رکھا گیا ہے۔ عوام کی زندگی اور صحت کے حق کو یقینی بنانا حکومت کی ناگزیر ذمہ داری ہے لیکن وہ اسے ادا کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ان حالات میں گورنمنٹ میڈیکل آفیسرز ایسوسی ایشن کی مرکزی کمیٹی نے ملک میں ہیلتھ ایمرجنسی کے اعلان کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہنگامی علاج کو ترجیح دی جائے گی۔