واشنگٹن: ایلون مسک کے ٹوئٹر خریدنے کے بعد سے ہی یہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم سرخیوں میں ہے۔ جب سے مسک اس کمپنی کے مالک بنے ہیں تب سے ٹویٹر تبدیلی کے دور سے گزر رہا ہے۔ دریں اثنا، ایلون مسک نے ایک پول ٹویٹ کیا ہے جس میں ٹویٹر صارفین سے یہ فیصلہ کرنے کو کہا گیا ہے کہ آیا انہیں سی ای او کے عہدے سے دستبردار ہونا چاہئے یا نہیں، اور مسک نے پول کے نتائج پر عمل کرنے کا وعدہ بھی کیا ہے۔ Elon Musk Twitter poll results
پول پیر کی صبح 4:53 بجے بارہ گھنٹے کی ووٹنگ کے بعد بند ہوا، جس میں 17 ملین سے زیادہ صرفین ووٹنگ کی اور 57.5 فیصد صارف نے ایلون مسک کو استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا۔
درحقیقت مسک نے یہ سروے ایسے وقت میں کیا ہے جب سوشل میڈیا کمپنی کی متنازعہ پالیسی تبدیلیوں کے نتیجے میں کمپنی کے اندر بڑے پیمانے پر افراتفری پیدا کردی ہے۔ ایلون مسک نے اتوار کو ٹویٹ کیا اور اپنے 122 ملین فالوورز پر زور دیا کہ وہ اس موضوع پر ہونے والے سروے میں دانشمندانہ طور سے حصہ لیں۔ کہ کیا مجھے ٹویٹر کے سربراہ کے عہدے سے استعفیٰ دینا چاہئے؟ کیونکہ میں اس سروے کے نتائج کی پاسداری کروں گا۔ مسک نے بعد میں ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ ووٹ دیتے وقت محتاط رہیں کیونکہ آپ جو چاہیں گے وہ حاصل کر سکتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ مسک فی الحال ٹیسلا انکارپوریشن، اسپیس ایکس، دی بورنگ کمپنی، نیورالنک اور مسک فاؤنڈیشن کے سی ای او ہیں۔ ایسے میں انہیں اس بات پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا کہ وہ دوسری کمپنیوں کو نظر انداز کر رہے ہیں۔