واشنگٹن: ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے ٹویٹر کے خلاف جاری عدالتی جنگ میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے سابق سی ای او جیک ڈورسی کو بھی فریق بنالیا ہے۔ ایلون مسک کے وکلا نے جیک ڈورسی کو مقدمے کے لیے سمن جاری کیے ہیں۔Elon Musk subpoenas former Twitter CEO
ایلون مسک اور ٹویٹر کے درمیان اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو 44 ارب ڈالرز میں خریدنے کے معاہدے کو مکمل کرانے کے حوالے سے عدالتی جنگ چل رہی ہے۔ ایلون مسک نے ٹویٹر کو خریدنے سے انکار کیا جس پر سوشل میڈیا کمپنی نے عدالت سے رجوع کیا تاکہ دنیا کے امیر ترین شخص کو معاہدے کی تکمیل پر مجبور کیا جاسکے۔
ایلون مسک کی قانونی ٹیم ایسے شواہد اکٹھا کرنے کی کوشش کررہی ہے جس سے ان دلائل کو تقویت مل سکے کہ ٹویٹر کی جانب سے کمپنی کی خریداری کے حوالے سے گمراہ کن تفصیلات فراہم کی گئیں۔ ایلون مسک کا دعویٰ ہے کہ ٹویٹر پر اسپام اور جعلی اکاؤنٹس کی تعداد بہت زیادہ ہے جس سے کمپنی کی اشتہارات کی آمدنی متاثر ہوسکتی ہے۔ دوسری جانب ٹویٹر کا کہنا ہے کہ اس پلیٹ فارم کے کروڑوں صارفین میں اسپام اکاؤنٹس کی تعداد 5 فیصد سے بھی کم ہے۔ جیک ڈورسی نے گزشتہ سال ٹویٹر کے سی ای او کا عہدہ چھوڑا تھا اور وہ ایلون مسک کے دوست ہیں۔
واضح رہے کہ رواں سال اپریل کے آخر میں ایلون مسک اور ٹویٹر کے درمیان 44 ارب ڈالرز میں سوشل میڈیا کمپنی خریدنے کا معاہدہ طے پایا تھا۔ پھر ان کی جانب سے 8 جولائی کو یو ایس سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن کے پاس جمع کروائی گئی دستاویزات میں کہا گیا کہ ٹویٹر انتظامیہ جعلی اکاؤنٹس کے بارے میں معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہی اس لیے میں سوشل میڈیا کمپنی کو خریدنے کے اپنے معاہدے سے دستبردار ہورہا ہوں۔اس کے بعد ٹویٹر کی جانب سے ایلون مسک کے خلاف امریکی ریاست ڈیلاویئر کی عدالت میں مقدمہ دائر کرتے ہوئے اس کا ٹرائل جلد شروع کرنے کی درخواست کی گئی۔ ایلون مسک کی قانونی ٹیم کی جانب سے اس درخواست کی مخالفت کی گئی۔ مگر عدالت نے مقدمے کا ٹرائل اکتوبر میں شروع کرنے کا فیصلہ سنایا۔
یہ بھی پڑھیں: Elon Musk terminates Twitter deal: ایلون مسک نے ٹویٹر معاہدہ ختم کر دیا
یو این آئی