فرانسسکو: ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک نے صارفین سے ووٹنگ کے ذریعے سوال پوچھا کہ کیا سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بحال کیا جائے یا نہیں؟ ارب پتی ایلون مسک نے اس سے قبل کہا تھا کہ سابق صدرڈونالڈ ٹرمپ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کی بحالی کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔تاہم ایلون مسک نے آج (19 نومبر کو) ٹوئٹر پر ایک پول شئیر کیا جس میں صارفین سے کہا گیا کہ پول میں شرکت کرکے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اکاؤنٹ کو دوبارہ چلانے کے متعلق ووٹ دیں۔ایلون مسک نے سوال پوسٹ کرتے ہوئے صارفین کو ہاں یا نہیں کا آپشن دیا۔ Elon Musk asks twitter users
خیال رہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے متعدد ٹوئٹس کی گئی تھیں جن میں انہوں نے کیپیٹل ہل پر حملہ کرنے والے لوگوں کو محبِ وطن کہہ کر پکارا تھا جس کے بعد سال 2021 کو جنوری میں ٹوئٹر نے ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاؤنٹ معطل کردیا تھا۔اس سے پہلے بھی ایلون مسک نے ٹویٹر پر ایک پوسٹ میں اعلان کیا کہ دیگر متنازع شخصیات جیسے کیتھی گرفن، جارڈن پیٹرسن اور بابل بی کو دوبارہ بحال کیا جائے گا۔الٹی میٹم پرملازمین کمپنی چھوڑنے لگے، ٹوئٹر کا مستقبل خطرے میں پڑگیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق امریکی میڈیا اور ٹوئٹر کے سابق ملازمین کا کہنا ہے کہ ایلون مسک کے الٹی میٹم کے بعد کئی ملازمین کمپنی چھوڑ رہے ہیں،ایلون مسک کے الٹی میٹم میں کہا گیا کہ ملازمین ’زیادہ دیر تک سخت محنت‘ سے کام کریں یا ملازمت چھوڑ دیں۔ٹوئٹر کے حال ہی میں ملازمت چھوڑنے والے ملازم پیٹر کلوز نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ’ایلون مسک کے آنے کے بعد ہمارے ساتھ اگلے 5 سال کا پلان شئیر نہیں کیا گیا ، پہلے میں لوگوں اور ان کے مقصد کے لیے ملازمت کرتا تھا لیکن اب میں کس لیے کام کروں؟ انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’کمپنی سے میرے تمام دوست چلے گئے، مستقبل بہت دھندھلا نظر آرہا ہے اور کوئی مالی نقصان نہیں ہے، ایسے میں آپ کیا کریں گے؟‘
ایلون مسک ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بھی سربراہ (سی ای او) ہیں جسے انہوں نے 44 ارب ڈالر میں خریدا تھا، ٹیسلا اور اسپیس ایکس میں بھی پالیسیوں میں تبدیلی کے بعد ایلون کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ اس سے قبل ایلون مسک نے 7500 ملازمین میں سے نصف یعنی 3700 ملازمین کو ملازمت سے فارغ کردیا تھا، اس کے ساتھ ساتھ گھر سے کام کرنے کی پالیسی کو بھی ختم کردیا گیا اور طویل گھنٹے تک کام کرنے کی پالیسی نافذ کی گئی تھی۔
یو این آئی