ETV Bharat / international

General Election in Pakistan: تین ماہ کے اندر عام انتخابات ممکن نہیں: الیکشن کمیشن آف پاکستان

وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے اور قومی اسبلی تحلیل کر دیئے جانے کے بعد پاکستان میں تین ماہ کے اندر عام انتخابات ہونے تھے لیکن الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ تین ماہ میں عام انتخابات نہیں کروا سکتا۔ Election Commission of Pakistan on General Election

الیکشن کمیشن آف پاکستان
الیکشن کمیشن آف پاکستان
author img

By

Published : Apr 5, 2022, 3:28 PM IST

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قانونی، آئینی اور دیگر قسم کے چیلنجز کے باعث آئندہ تین ماہ میں عام انتخابات کرانے سے معذرت کا اظہار کیا ہے۔ یہ اطلاع ایک میڈیا رپورٹ سے سامنے آئی ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ تین ماہ میں عام انتخابات کرانے کے قابل نہیں ہے۔ واضح رہے کہ اتوار کو پارلیمنٹ میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے کے چند منٹ بعد وزیراعظم نے تین ماہ کے اندر انتخابات کرانے کا مشورہ دے کر اپوزیشن کو حیران کردیا تھا۔ Election Commission of Pakistan on General Election

اس کے بعد عمران خان نے صدر پاکستان عارف علوی سے 342 رکنی قومی اسمبلی کو تحلیل کرنے کی سفارش کی تھی۔ پاکستان کے ڈان اخبار کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ایک سینیئر اہلکار نے کہا ہے کہ حلقہ بندیوں کی از سر نو ترتیب، ضلع اور حلقے کی بنیاد پر انتخابی فہرستوں کی تیاری بڑے چیلنجز ہیں جس کی وجہ سے انتخابات میں تقریباً چھ ماہ کی تاخیر ہو رہی ہے۔ عام انتخابات کے انعقاد میں وقت لگ سکتا ہے۔ اہلکار کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں 26ویں ترمیم کے باعث نشستوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹس کے مطابق اہلکار نے کہا کہ 'حد بندی میں زیادہ وقت لگتا ہے، جہاں قانون کے مطابق اعتراض درج کرانے کے لیے مدعو کرنے کے لیے ایک ماہ کا اضافی وقت درکار ہے۔' عہدیدار نے کہا کہ انتخابی عمل سے متعلق مواد کی خریداری، بیلٹ پیپرز کا بندوبست، انتخابی عملے کی بھرتی اور ان کی تربیت بھی ایک چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق انتخابات میں بیلٹ پیپرز اور واٹر مارکس کا استعمال کیا جائے گا، جو ملک میں دستیاب نہیں، اس لیے انہیں درآمد کرنا پڑے گا۔

واضح رہے کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد آئین کے خلاف قرار دیئے جانے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے صدر مملکت عارف علوی کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی تجویز پیش کی تھی جسے صدر نے قبول کر لیا تھا۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے بعد خصوصی طور پر خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے پر قوم کو مبارکباد دی تھی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا تھا کہ قوم الیکشن کی تیاری کرے۔ واضح رہے کہ پاکستان کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے آئین کی رولنگ کا حوالہ دیتے ہوئے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو مسترد کردیا اور غیر معینہ مدت کے لیے قومی اسمبلی ملتوی کردی۔ Pakistan Deputy Speaker Rejects No-Confidence Motion

پاکستانی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر اعظم پاکستان عمران کی تجویر پر آج قومی اسمبلی تحلیل کردی۔ عمران خان نے یہ تجویز قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک مسترد ہونے کے بعد صدر مملکت کو بھیجی تھی۔ قبل ازیں اپوزیشن نے 8 مارچ کو وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی تھی جس پر ووٹنگ متوقع تھی۔ تاہم اجلاس شروع ہوتے ہیں وقفہ سوالات میں بات کرتے ہوئے وزیر قانون فواد چودھری کی جانب سے قرارداد پر سنگین اعتراضات کئے گئے۔ جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر نے عدم اعتماد کی تحریک کو آئین و قانون کے منافی قراد دیتے ہوئے مسترد کردیا اور اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قانونی، آئینی اور دیگر قسم کے چیلنجز کے باعث آئندہ تین ماہ میں عام انتخابات کرانے سے معذرت کا اظہار کیا ہے۔ یہ اطلاع ایک میڈیا رپورٹ سے سامنے آئی ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ تین ماہ میں عام انتخابات کرانے کے قابل نہیں ہے۔ واضح رہے کہ اتوار کو پارلیمنٹ میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے کے چند منٹ بعد وزیراعظم نے تین ماہ کے اندر انتخابات کرانے کا مشورہ دے کر اپوزیشن کو حیران کردیا تھا۔ Election Commission of Pakistan on General Election

اس کے بعد عمران خان نے صدر پاکستان عارف علوی سے 342 رکنی قومی اسمبلی کو تحلیل کرنے کی سفارش کی تھی۔ پاکستان کے ڈان اخبار کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ایک سینیئر اہلکار نے کہا ہے کہ حلقہ بندیوں کی از سر نو ترتیب، ضلع اور حلقے کی بنیاد پر انتخابی فہرستوں کی تیاری بڑے چیلنجز ہیں جس کی وجہ سے انتخابات میں تقریباً چھ ماہ کی تاخیر ہو رہی ہے۔ عام انتخابات کے انعقاد میں وقت لگ سکتا ہے۔ اہلکار کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں 26ویں ترمیم کے باعث نشستوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹس کے مطابق اہلکار نے کہا کہ 'حد بندی میں زیادہ وقت لگتا ہے، جہاں قانون کے مطابق اعتراض درج کرانے کے لیے مدعو کرنے کے لیے ایک ماہ کا اضافی وقت درکار ہے۔' عہدیدار نے کہا کہ انتخابی عمل سے متعلق مواد کی خریداری، بیلٹ پیپرز کا بندوبست، انتخابی عملے کی بھرتی اور ان کی تربیت بھی ایک چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق انتخابات میں بیلٹ پیپرز اور واٹر مارکس کا استعمال کیا جائے گا، جو ملک میں دستیاب نہیں، اس لیے انہیں درآمد کرنا پڑے گا۔

واضح رہے کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد آئین کے خلاف قرار دیئے جانے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے صدر مملکت عارف علوی کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی تجویز پیش کی تھی جسے صدر نے قبول کر لیا تھا۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے بعد خصوصی طور پر خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے پر قوم کو مبارکباد دی تھی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا تھا کہ قوم الیکشن کی تیاری کرے۔ واضح رہے کہ پاکستان کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے آئین کی رولنگ کا حوالہ دیتے ہوئے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو مسترد کردیا اور غیر معینہ مدت کے لیے قومی اسمبلی ملتوی کردی۔ Pakistan Deputy Speaker Rejects No-Confidence Motion

پاکستانی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر اعظم پاکستان عمران کی تجویر پر آج قومی اسمبلی تحلیل کردی۔ عمران خان نے یہ تجویز قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک مسترد ہونے کے بعد صدر مملکت کو بھیجی تھی۔ قبل ازیں اپوزیشن نے 8 مارچ کو وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی تھی جس پر ووٹنگ متوقع تھی۔ تاہم اجلاس شروع ہوتے ہیں وقفہ سوالات میں بات کرتے ہوئے وزیر قانون فواد چودھری کی جانب سے قرارداد پر سنگین اعتراضات کئے گئے۔ جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر نے عدم اعتماد کی تحریک کو آئین و قانون کے منافی قراد دیتے ہوئے مسترد کردیا اور اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.