اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے جمعرات کو صوبہ پنجاب میں سکیورٹی وجوہات کی بنا پر آئندہ انتخابات ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔ تفصیلات کے مطابق ای سی پی نے 8 مارچ کو جاری کیا گیا پنجاب الیکشن پروگرام کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا اور پنجاب الیکشن ملتوی کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پنجاب میں انتخابات کی نئی تاریخ 8 اکتوبر کا اعلان کر دیا۔ ترجمان ای سی پی کے مطابق صدر مملکت عارف علوی کو بھی پنجاب میں انتخابات ملتوی ہونے سے متعلق آگاہ کر دیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ نیا انتخابی شیڈول جلد جاری کر دیا جائے گا۔
ترجمان ای سی پی کے مطابق پنجاب الیکشن کے شیڈول کا جائزہ لینے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈر اداروں اور محکموں کے ساتھ میٹنگ ہوئی جس میں یہ طئے ہوا کہ موجودہ حالات میں پرامن انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔ اس سے قبل پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے بدھ کے روز کہا تھا کہ ان کی پارٹی انتخابات سے راہ فرار نہیں اختیار کر رہی ہے بلکہ عام انتخابات کے ساتھ تمام انتخابات کرانے کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام اسمبلیوں کے انتخابات نگراں سیٹ اپ کی موجودگی میں ہونے چاہئیں، ایک ہی دن پولنگ سب کے لیے یکساں میدان ہو گی۔
وہیں دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے پر غور کر رہی ہے۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے الیکشن کمیشن کے اس اقدام کو آئین کی واضح خلاف ورزی قرار دیا اور سماجی راطے کی سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ اکتوبر تک پنجاب کے انتخابات ملتوی کرکےای سی پی آئین سے واضح طور پر انحراف کا مرتکب ہوا ہے۔ آج ہر کسی کو دستور کے تحفّظ کے لیے عدلیہ اور قانونی برادری کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔ کیونکہ آئین پر یہ سنگین حملہ ہے اگر آج اسے قبول کرلیا جاتا ہے تو پاکستان میں قانون کی حکمرانی کا خون ہو جائے گا۔ انھوں نے مزید لکھا کہ ہم نے اپنی دو صوبائی اسمبلیاں اس امید پر تحلیل کیں تھی کہ 90 روز میں انتخابات کروائے جائیں گے، جس کا ہمارا دستور واضح حکم بھی دیتا ہے۔ ہم نے یہ قدم فسطائیوں کے ایک ٹولے کو آئین سے انحراف اور قانون کی حکمرانی سے فرار ہونے اور خوف و دہشت کا راج قائم کرنے کی اجازت دینے کیلئے نہیں اٹھایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے گزشتہ ماہ کے فیصلے کے حوالے سے صدر عارف علوی نے ای سی پی سے مشاورت کے بعد پنجاب الیکشن کی تاریخ 30 اپریل کا اعلان کیا تھا۔ دراصل صوبائی اسمبلیوں کے تحلیل ہونے کے بعد پاکستان کے آئین کے مطابق 90 دنوں کے اندر انتخابات کرانے ہوتے ہیں۔