ETV Bharat / international

Ex President of El Salvador Sentenced ایل سلواڈور کے سابق صدر کو چودہ سال قید کی سزا

author img

By

Published : May 30, 2023, 6:21 PM IST

امریکی ملک ایل سلواڈور کی عدالت نے سابق صدر ماریشیو فِنز کو جرائم پیشہ گروہوں کے ساتھ مذاکرات کے جرم میں چودہ سال اور سابق سیکیورٹی وزیر جنرل ڈیوڈ منگویا پیس کو 18 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

El Salvador ex-President Funes
ایل سلواڈور کے سابق صدر ماریشیو فِنز

سان سلواڈور: وسطی امریکی ملک ایل سلواڈور کے سابق صدر ماریشیو فِنز کو عدالت نے جرائم پیشہ گروہوں کے ساتھ مذاکرات کے جرم میں 14 سال قید کی سزا سنا دی۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایل سلواڈور کی ایک عدالت نے سابق صدر ماریشیو فنز کو اپنی حکومت کے دوران جرائم پیشہ گروہوں سے مذاکرات کرنے کے جرم میں 14 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ اس کیس میں فنز کے سابق سیکیورٹی وزیر جنرل ڈیوڈ منگویا پیس کو بھی مذاکرات میں ملوث ہونے پر 18 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

ماریشیو فنز کو یہ سزا پیر کو ان کی غیر موجودگی میں سنائی گئی، وہ پڑوسی ملک نکاراگوا میں مقیم ہیں، ان کے خلاف یہ مقدمہ اپریل میں شروع کیا گیا تھا، ایل سلواڈور نے غیر حاضری میں ٹرائل چلانے کے لیے گزشتہ سال اپنے قوانین میں تبدیلی کی تھی۔ فِنز پر انتخابی حمایت کے بدلے میں باغیوں سے مذاکرات اور مراعات دینے کا الزام تھا، تاہم انھوں نے اپنے خلاف الزامات کو بے بنیاد قرار دیا، انھوں نے کہا کہ جنگ بندی حکومت نے نہیں بلکہ کیتھولک چرچ نے کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

ماریشیو فنز 2009 سے 2014 تک ایل سلواڈور کے صدر رہے، استغاثہ کا کہنا تھا کہ 2012 میں جرائم پیشہ گروہوں کے درمیان جنگ بندی کے لیے صدر فنز اپنے فرائض انجام دینے میں ناکام ہوگئے تھے، استغاثہ نے ان پر گینگز کے ساتھ غیر قانونی رفاقت کا بھی الزام لگایا۔ اٹارنی جنرل روڈلفو ڈیلگاڈو نے ٹویٹر پر کہا ’’ہم اس بات کی تصدیق کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں کہ ان دو سابق اہلکاروں نے، جن پر سلواڈور کے لوگوں کی حفاظت کی ذمہ داری تھی، انتخابی حمایت کے بدلے میں مذاکرات کیے۔‘‘ (یو این آئی)

سان سلواڈور: وسطی امریکی ملک ایل سلواڈور کے سابق صدر ماریشیو فِنز کو عدالت نے جرائم پیشہ گروہوں کے ساتھ مذاکرات کے جرم میں 14 سال قید کی سزا سنا دی۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایل سلواڈور کی ایک عدالت نے سابق صدر ماریشیو فنز کو اپنی حکومت کے دوران جرائم پیشہ گروہوں سے مذاکرات کرنے کے جرم میں 14 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ اس کیس میں فنز کے سابق سیکیورٹی وزیر جنرل ڈیوڈ منگویا پیس کو بھی مذاکرات میں ملوث ہونے پر 18 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

ماریشیو فنز کو یہ سزا پیر کو ان کی غیر موجودگی میں سنائی گئی، وہ پڑوسی ملک نکاراگوا میں مقیم ہیں، ان کے خلاف یہ مقدمہ اپریل میں شروع کیا گیا تھا، ایل سلواڈور نے غیر حاضری میں ٹرائل چلانے کے لیے گزشتہ سال اپنے قوانین میں تبدیلی کی تھی۔ فِنز پر انتخابی حمایت کے بدلے میں باغیوں سے مذاکرات اور مراعات دینے کا الزام تھا، تاہم انھوں نے اپنے خلاف الزامات کو بے بنیاد قرار دیا، انھوں نے کہا کہ جنگ بندی حکومت نے نہیں بلکہ کیتھولک چرچ نے کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

ماریشیو فنز 2009 سے 2014 تک ایل سلواڈور کے صدر رہے، استغاثہ کا کہنا تھا کہ 2012 میں جرائم پیشہ گروہوں کے درمیان جنگ بندی کے لیے صدر فنز اپنے فرائض انجام دینے میں ناکام ہوگئے تھے، استغاثہ نے ان پر گینگز کے ساتھ غیر قانونی رفاقت کا بھی الزام لگایا۔ اٹارنی جنرل روڈلفو ڈیلگاڈو نے ٹویٹر پر کہا ’’ہم اس بات کی تصدیق کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں کہ ان دو سابق اہلکاروں نے، جن پر سلواڈور کے لوگوں کی حفاظت کی ذمہ داری تھی، انتخابی حمایت کے بدلے میں مذاکرات کیے۔‘‘ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.