اسلام آباد: پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا میں آٹھ افراد 1200 فٹ کی بلندی پر کیبل کار میں پھنس گئے تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پھنسے ہوئے افراد میں چھ طلبا اور دو اساتذہ شامل تھے۔ ان کو بچانے کے لیے پاک فوج نے پہلے ہیلی کاپٹر تعینات کیا تھا لیکن اس واپس بلا لیا گیا ہے، کیونکہ تیز ہوا کے دباؤ کی وجہ سے دوسری کیبل کے بھی ٹوٹنے کا خطرہ ہے، جس کی وجہ سے اب اسپیشل سروس گروپ (SSG) کو ریسکیو آپریشن کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
-
People of #Battagram are still carrying out the operation to save children. They must be appreciated. They will get succeed InshaAllah. pic.twitter.com/RiJ3os8pVB
— Fazal Abbas (@FazalSamtiah) August 22, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">People of #Battagram are still carrying out the operation to save children. They must be appreciated. They will get succeed InshaAllah. pic.twitter.com/RiJ3os8pVB
— Fazal Abbas (@FazalSamtiah) August 22, 2023People of #Battagram are still carrying out the operation to save children. They must be appreciated. They will get succeed InshaAllah. pic.twitter.com/RiJ3os8pVB
— Fazal Abbas (@FazalSamtiah) August 22, 2023
دراصل صوبہ خیبر پختونخواہ کے ایک دور دراز پہاڑی علاقے کے لوگ وادی کو عبور کرنے کے لیے کیبل کار کا استعمال کر رہے تھے کہ سفر کے دوران 1,200 فٹ (تقریباً 365 میٹر) کی بلندی پر ایک کیبل ٹوٹ گئی۔ رپورٹ کے مطابق یہ حادثہ مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے کے قریب پیش آیا۔ پاکستان کی 1122 ریسکیو سروس کے ایک اہلکار ذوالفقار خان نے میڈیا کو بتایا کہ کیبل کار ایسی جگہ پھنسی ہوئی ہے جہاں ہیلی کاپٹر کے بغیر مدد کرنا تقریباً ناممکن ہے۔ کیبل حیرت انگیز پہاڑوں سے گھری گہری کھائی کے بیچ میں لٹکی ہوئی ہے۔
پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کیبل کار حادثے پر کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے لکھا کہ میں نے ضلعی حکام سمیت تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر کیبل کار میں پھنسے 8 افراد کو محفوظ ریسکیو اور انخلا کو یقینی بنائیں۔ میں نے حکام کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ وہ ایسی تمام نجی کیبل کاروں کا حفاظتی معائنہ کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ چلانے اور استعمال کرنے کے لیے محفوظ ہیں۔