کوئٹے: جنوبی امریکی ملک ایکواڈور کے وزیر خارجہ جوآن کارلوس ہولگوئن نے ذاتی وجوہات کی بنا پر اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا ہے۔ ذرائع نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔ قبل ازیں جوآن کارلوس ہولگوئن نے ہفتہ کو ٹوئٹر پر کہا: "ذاتی وجوہات کی بناء پر، میں امورخارجہ اور ہیومن موبلٹی کے وزیر کے عہدے سے استعفیٰ پیش کرتا ہوں۔' وزیر خارجہ جوآن کارلوس ہولگوئن نے کہا کہ انہوں نے اپنے مینڈیٹ میں ریاست کے مفادات کے تحفظ کے لیے ہمیشہ غیر جانبداری اور قانون کے مطابق کام کیا ہے۔دریں اثناء ایکواڈور کے صدر گیلورمو لاسو نے کہا کہ ماحولیات، آبی اور ماحولیاتی تبدیلی کے وزیر گستاوو مینرک مرانڈا نئے وزیر خارجہ کے طور پر وزیر خارجہ جوآن کارلوس ہولگوئن کی جگہ لیں گے۔
وزیر خارجہ جوآن کارلوس ہولگوئن نے ہفتہ کو ٹویٹر پر کہا: 'میں وزیر خارجہ جوآن کارلوس ہولگوئن کے کام کی تعریف کرتا ہوں اور مجھے ان کے استعفیٰ پر افسوس ہے۔ پیر کے روز گستاوو مینرک کو عہدہ سنبھالنے کے لیے ذمہ دار مقرر کیا جائے گا۔' اس ہفتے کے شروع میں، ایکواڈور کی آئینی عدالت نے اعلان کیا کہ اس نے غبن کے الزام میں صدر لاسو کے خلاف مواخذے کی کارروائی کی منظوری دے دی ہے۔
دوسری جانب ایکواڈور میں ایک دردناک حادثہ پیش آیا، جہاں مٹی کے تودے گرنے سے اب تک 27 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ ایکواڈور کے اٹارنی جنرل کے دفتر نے یہ اطلاع دی۔ ایکواڈور کے نیشنل سیکریٹریٹ فار رسک مینجمنٹ نے بتایا کہ 26 مارچ کو چمبورازو صوبے کے الاؤسی قصبے میں ایک بڑے مٹی کے تودے گرنے سے کم از کم 17 افراد ہلاک اور 37 دیگر زخمی ہوئے۔ واضح رہے کہ یہ حادثہ گزشتہ 26 مارچ کو پیچ آیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Landslide in Ecuador ایکواڈور میں مٹی کے تودے گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ
یواین آئی