ETV Bharat / international

Earthquake in Turkey ترکیہ میں زلزلے سے پندرہ لاکھ افراد بے گھر ہوگئے، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ ترکیہ میں زلزلے کے بعد سے اب تک تقریباً 15 لاکھ لوگ بے گھر ہوچکے ہیں۔ شام اور ترکیہ میں 47000 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

author img

By

Published : Feb 22, 2023, 11:00 PM IST

earthquake leaves 15 lakh people homeless in turkey says UN
ترکیہ میں زلزلے سے پندرہ لاکھ افراد بے گھر ہوگئے، اقوام متحدہ

جنیوا: اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے ایک اہلکار نے اندازہ لگایا ہے کہ ترکیہ میں حالیہ زلزلوں سے 15 لاکھ افراد بے گھر ہوگئے ہیں اور ملک میں تقریباً 50 لاکھ مکانات کو دوبارہ تعمیر کرنا پڑے گا۔ اقوام متحدہ کی جانب سے ترکیہ کی رہائشی نمائندہ لوئیسا ونٹن نے منگل کو ایک آن لائن پریس بریفنگ میں بتایا کہ ملکی حکومت نے زلزلے سے متاثر ہونے والی تقریباً 70 فیصد عمارتوں کا معائنہ کیا ہے۔ ان میں سے 118,000 عمارتوں میں سے 412,000 رہائشی مکانات منہدم ہو چکے ہیں یا انہیں مکمل طور پر منہدم کرنے کی ضرورت ہے۔

سنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے کہا کہ ملبے کی جس مقدار کو صاف کرنے کی ضرورت ہے وہ بہت زیادہ ہے۔ ونٹن کے مطابق پہلے زلزلے کے دو ہفتے بعد اسے ترکیہ کی تاریخ کی سب سے بڑی قدرتی آفت کہنے کی وجہ موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اتوار کو پہلے زلزلے کے لیے تلاش اور بچاؤ کا مرحلہ مکمل کیا اور آخری زندہ بچ جانے والے کو زلزلے کے تقریباً 300 گھنٹے بعد ملبے سے نکالا گیا۔

انہوں نے کہا کہ زلزلہ متاثرہ علاقوں میں سانس کی بیماریوں، ہیضہ، ہیپاٹائٹس اے اور خسرہ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ واضح رہے کہ ترکیہ کے جنوبی صوبہ قہرامان مارس میں 6.4 سے 7.7 کی شدت کے زلزلے آئے تھے۔ جس کی وجہ سے شام کے سرحدی علاقے بھی اس زلزلے سے متاثر ہوئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں ممالک میں ایک اندازے کے مطابق 47000 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

جنیوا: اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے ایک اہلکار نے اندازہ لگایا ہے کہ ترکیہ میں حالیہ زلزلوں سے 15 لاکھ افراد بے گھر ہوگئے ہیں اور ملک میں تقریباً 50 لاکھ مکانات کو دوبارہ تعمیر کرنا پڑے گا۔ اقوام متحدہ کی جانب سے ترکیہ کی رہائشی نمائندہ لوئیسا ونٹن نے منگل کو ایک آن لائن پریس بریفنگ میں بتایا کہ ملکی حکومت نے زلزلے سے متاثر ہونے والی تقریباً 70 فیصد عمارتوں کا معائنہ کیا ہے۔ ان میں سے 118,000 عمارتوں میں سے 412,000 رہائشی مکانات منہدم ہو چکے ہیں یا انہیں مکمل طور پر منہدم کرنے کی ضرورت ہے۔

سنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے کہا کہ ملبے کی جس مقدار کو صاف کرنے کی ضرورت ہے وہ بہت زیادہ ہے۔ ونٹن کے مطابق پہلے زلزلے کے دو ہفتے بعد اسے ترکیہ کی تاریخ کی سب سے بڑی قدرتی آفت کہنے کی وجہ موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اتوار کو پہلے زلزلے کے لیے تلاش اور بچاؤ کا مرحلہ مکمل کیا اور آخری زندہ بچ جانے والے کو زلزلے کے تقریباً 300 گھنٹے بعد ملبے سے نکالا گیا۔

انہوں نے کہا کہ زلزلہ متاثرہ علاقوں میں سانس کی بیماریوں، ہیضہ، ہیپاٹائٹس اے اور خسرہ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ واضح رہے کہ ترکیہ کے جنوبی صوبہ قہرامان مارس میں 6.4 سے 7.7 کی شدت کے زلزلے آئے تھے۔ جس کی وجہ سے شام کے سرحدی علاقے بھی اس زلزلے سے متاثر ہوئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں ممالک میں ایک اندازے کے مطابق 47000 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.