وزیر خارجہ ایس جے شنکر شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لیے جمعرات کو ازبکستان کے دورہ پر ہیں۔ آج شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کا پہلا دن ہے۔ اجلاس 28- 29 جولائی کے دوران ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں منعقد ہورہا ہے۔ SCO Meet in Uzbekistan گزشتہ روز وزارت خارجہ نے ایک ریلیز میں کہا کہ جے شنکر، جو ازبکستان کے قائم مقام وزیر خارجہ ولادیمیر نوروف کی دعوت پر دورہ کر رہے ہیں، وزارت خارجہ کے مطابق اس ملاقات میں 15-16 ستمبر 2022 کے دوران سمرقند میں ہونے والے ایس سی او سربراہان کے آئندہ اجلاس کی تیاریوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اس کے علاوہ وزرائے خارجہ ایس سی او تنظیم کی توسیع کے لیے جاری تعاون کا جائزہ لیں گے اور مشترکہ تشویش کی علاقائی اور عالمی پیش رفت پر خیالات کا تبادلہ کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ جے شنکر ایس سی او وزرائے خارجہ اجلاس میں اپنے پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو کے ساتھ ٹیبل شیئر کریں گے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ، شہباز شریف کی قیادت میں اسلام آباد میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این) کی نئی مخلوط حکومت کے قیام کے بعد بھٹو ای ایم جے شنکر سے آمنے سامنے ملاقات کریں گے۔ اس دوران چینی وزیر خارجہ وانگ یی بھی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ جے شنکر چین کے وزیر خارجہ وانگ یی کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ کر سکتے ہیں تاکہ مشرقی لداخ میں ایل اے سی کے ساتھ تعطل کو حل کرنے کے لیے ہندوستان اور چین کے فوجی کمانڈروں کے درمیان حال ہی میں منعقدہ 16 ویں دور کی بات چیت کے نتائج کا جائزہ لیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: ایس سی او اجلاس سے وزیراعظم کا خطاب، عالمی امن کے لئے شدت پسندی خطرہ
امکان ہے کہ اپنے چینی ہم منصب وانگ یی سے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر ملاقات کریں گے۔ اگر دونوں رہنماؤں کے مابین میٹنگ ہوتی ہے، تو اس مہینے میں یہ دوسرا موقع ہوگا جب جے شنکر اور وانگ کثیرالجہتی پروگرام کے موقع پر بات چیت کریں گے۔ جے شنکر اور وانگ نے 7 جولائی کو انڈونیشیا میں جی 20 وزرائے خارجہ کی میٹنگ کے حاشیے پر بات چیت کی تھی۔
اس سال، ازبکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کی صدارت کر رہا ہے اور شنگھائی تعاون تنظیم ایک مستقل بین حکومتی بین الاقوامی ادارہ ہے۔ اِس سیاسی، اقتصادی اور فوجی تنظیم کا مقصد یوروپ اور ایشیا کے خطے میں امن و سلامتی اور استحکام برقرار رکھنا ہے۔ اِس میں روس، چین، بھارت، پاکستان، اور 4 وسطی ایشیائی ممالک یعنی قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، اور ازبکستان شامل ہیں۔ ایس سی او کے چار مبصر ممالک ہیں، یعنی افغانستان، بیلاروس، ایران اور منگولیا اس کے عالوہ اس کے چھ ڈائیلاگ پارٹنرز ہیں، یعنی آذربائیجان، آرمینیا، کمبوڈیا، نیپال، ترکی اور سری لنکا۔ ازبکستان نے 17 ستمبر 2021 کو تاجکستان سے تنظیم کی صدارت سنبھالی تھی بھارت اگلے سال ایس سی او کا سربراہی اجلاس منعقد کرے گا۔