ETV Bharat / international

Jaishankar In Washington بھارت کینیڈا سفارتی تنازعہ کے درمیان جے شنکر امریکی وزیر خارجہ بلنکن سے ملاقات کریں گے

بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نیویارک میں اقوام متحدہ کی 78ویں جنرل اسمبلی سے خطاب کے بعد واشنگٹن ڈی سی پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ چار دن قیام کریں گے۔ اس دوران وہ امریکہ کے اعلیٰ عہدے داروں سے دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔ قابل ذکر ہے کہ امریکہ بھارت پر زور دے رہا ہے کہ وہ سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی کینیڈا کی تحقیقات میں تعاون کرے۔

EAM Jaishankar
بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 28, 2023, 3:48 PM IST

بھارت کینیڈا سفارتی تنازعہ کے درمیان جے شنکر واشنگٹن ڈی سی پہنچے

واشنگٹن: بھارت اور کینیڈا کے درمیان ایک خالصتانی علیحدگی پسند کے قتل کے بعد سفارتی کشیدگی کے درمیان وزیر خارجہ ایس جے شنکر جمعرات کو واشنگٹن ڈی سی پہنچے جہاں وہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ ۔ واضح رہے کہ جے شنکر نیویارک میں اقوام متحدہ کی 78ویں جنرل اسمبلی سے خطاب کے بعد واشنگٹن ڈی سی پہنچے۔ وزارت خارجہ نے ان کے دورے کی اطلاع دی ہے۔ وزارت کے مطابق واشنگٹن میں قیام کے دوران وہ اپنے امریکی ہم منصب اینٹونی بلنکن کے ساتھ وائٹ ہاؤس کے حکام، امریکی انتظامیہ کے حکام، کاروباری رہنماؤں اور تھنک ٹینکس سے ملاقات کریں گے۔

اگرچہ دوطرفہ میٹنگ کے ایجنڈے کے بارے میں کچھ بھی واضح نہیں ہے لیکن امریکہ کے دو دوستوں اور اس کے روایتی اتحادی کینیڈا اور بھارت کے درمیان تازہ ترین سفارتی بحران پر بات چیت ہوسکتی ہے۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ دونوں اعلیٰ سفارت کاروں کے درمیان ملاقات بھارت اور کینیڈا سفارتی بحران شروع ہونے سے بہت پہلے ہی طے شدہ تھی۔ وہیں امریکہ بھارت پر زور دے رہا ہے کہ وہ اس سال کے اوائل میں برٹش کولمبیا میں سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی کینیڈا کی تحقیقات میں تعاون کرے۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم نے اپنے بھارتی ہم منصبوں کے ساتھ اس پر بات کی ہے اور ان کی حوصلہ افزائی کی ہے کہ وہ کینیڈین تحقیقات میں تعاون کریں، اور ہم تعاون کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھارت پر الزام عائد کیا ہے کہ 18 جون کو برٹش کولمبیا میں خالصتانی علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے پیچھے بھارتی حکومت کا ہاتھ تھا۔ بھارت نے 2020 میں نجر کو دہشت گرد قرار دیا تھا۔ جبکہ بھارت نے کینیڈا کے تمام الزامات کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے۔ قبل ازیں منگل کو جے شنکر نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب کے دوران جے شنکر نے بھارت اور کینیڈا کے درمیان جاری تعطل پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی پر کارروائی کرتے وقت سیاسی فائدے کو ذہن میں نہیں رکھنا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ علاقائی سالمیت کا احترام اور اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کو بھی اہمیت دی جانی چاہیے۔ جے شنکر نے کہا تھا کہ کوئی بھی اصول صرف اس صورت میں کام کرے گا جب ان کا یکساں اطلاق کیا جائے۔

بھارت کینیڈا سفارتی تنازعہ کے درمیان جے شنکر واشنگٹن ڈی سی پہنچے

واشنگٹن: بھارت اور کینیڈا کے درمیان ایک خالصتانی علیحدگی پسند کے قتل کے بعد سفارتی کشیدگی کے درمیان وزیر خارجہ ایس جے شنکر جمعرات کو واشنگٹن ڈی سی پہنچے جہاں وہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ ۔ واضح رہے کہ جے شنکر نیویارک میں اقوام متحدہ کی 78ویں جنرل اسمبلی سے خطاب کے بعد واشنگٹن ڈی سی پہنچے۔ وزارت خارجہ نے ان کے دورے کی اطلاع دی ہے۔ وزارت کے مطابق واشنگٹن میں قیام کے دوران وہ اپنے امریکی ہم منصب اینٹونی بلنکن کے ساتھ وائٹ ہاؤس کے حکام، امریکی انتظامیہ کے حکام، کاروباری رہنماؤں اور تھنک ٹینکس سے ملاقات کریں گے۔

اگرچہ دوطرفہ میٹنگ کے ایجنڈے کے بارے میں کچھ بھی واضح نہیں ہے لیکن امریکہ کے دو دوستوں اور اس کے روایتی اتحادی کینیڈا اور بھارت کے درمیان تازہ ترین سفارتی بحران پر بات چیت ہوسکتی ہے۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ دونوں اعلیٰ سفارت کاروں کے درمیان ملاقات بھارت اور کینیڈا سفارتی بحران شروع ہونے سے بہت پہلے ہی طے شدہ تھی۔ وہیں امریکہ بھارت پر زور دے رہا ہے کہ وہ اس سال کے اوائل میں برٹش کولمبیا میں سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی کینیڈا کی تحقیقات میں تعاون کرے۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم نے اپنے بھارتی ہم منصبوں کے ساتھ اس پر بات کی ہے اور ان کی حوصلہ افزائی کی ہے کہ وہ کینیڈین تحقیقات میں تعاون کریں، اور ہم تعاون کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھارت پر الزام عائد کیا ہے کہ 18 جون کو برٹش کولمبیا میں خالصتانی علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے پیچھے بھارتی حکومت کا ہاتھ تھا۔ بھارت نے 2020 میں نجر کو دہشت گرد قرار دیا تھا۔ جبکہ بھارت نے کینیڈا کے تمام الزامات کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے۔ قبل ازیں منگل کو جے شنکر نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب کے دوران جے شنکر نے بھارت اور کینیڈا کے درمیان جاری تعطل پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی پر کارروائی کرتے وقت سیاسی فائدے کو ذہن میں نہیں رکھنا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ علاقائی سالمیت کا احترام اور اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کو بھی اہمیت دی جانی چاہیے۔ جے شنکر نے کہا تھا کہ کوئی بھی اصول صرف اس صورت میں کام کرے گا جب ان کا یکساں اطلاق کیا جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.