ETV Bharat / international

Russian FM Visits India: ایس جے شنکر کی روسی وزیر خارجہ لاوروف کے ساتھ دہلی میں بات چیت

author img

By

Published : Apr 1, 2022, 3:48 PM IST

روس کے وزیر خارجہ بھارت کے ساتھ مختلف مسائل پر بات چیت کے لیے جمعرات کی شام دہلی پہنچے ہیں۔ روسی وزیر خارجہ دوسرے مسائل کے ساتھ ساتھ روس سے تیل کی خریداری اور روپیہ روبل کی ادائیگی پر بات چیت کے لیے بھارت کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ 24 فروری کو جنگ شروع ہونے کے بعد کسی اعلیٰ روسی اہلکار کی جانب سے بھارت کا یہ پہلا دورہ ہے۔ Russian FM Visits India

EAM Jaishankar holds talks with visiting Russian Foreign Minister Lavrov
ایس جے شنکر کی روسی وزیر خارجہ لاوروف کے ساتھ دہلی میں بات چیت

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعہ کو اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے ساتھ بات چیت کی، Jaishankar holds talks with Russian FM Lavrov قابل ذکر ہے کہ ایک دن قبل ہی امریکہ نے ماسکو کے خلاف امریکی پابندیوں کو تباہ کرنے کی کوششوں کے نتائج سے خبردار کیا تھا۔ لاوروف اور جے شنکر کے درمیان اعلیٰ سطح کی بات چیت ان اشارے کے پس منظر میں ہوئی کہ رعایت کے ساتھ بھارت زیادہ مقدار میں روسی تیل خرید سکتا ہے اور دونوں فریق باہمی تجارت کے لیے روبل اور روپے پر اتفاق کرسکتے ہیں۔ بات چیت کے دوران ایس جے شنکر نے روس-یوکرین تنازعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے اختلافات اور تنازعات کو حل کرنے کے حق میں ہے۔ جے شنکر نے کہا کہ ان کی بات چیت وبائی امراض کے علاوہ ایک مشکل بین الاقوامی ماحول میں ہو رہی ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا "آج ہماری ملاقات میں، ہمیں عصری مسائل اور خدشات پر کچھ تفصیل سے بات کرنے کا موقع ملے گا۔Russian FM Visits India

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ بھارت اور روس کے درمیان تعلقات ماضی میں بہت سے مشکل اوقات کے دوران بہت پائیدار تھے اور یہ کہ انہیں تعاون جاری رکھنے کے بارے میں ذرا بھی شک نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا روس کی خارجہ پالیسی کی اہم ترجیح رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہم ایک متوازن عالمی نظام میں دلچسپی رکھتے ہیں جو اسے پائیدار بنائے۔" لاوروف چین کا دو روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد جمعرات کی شام نئی دہلی پہنچے۔ روسی وزیر خارجہ جے شنکر کے ساتھ بات چیت کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ روسی وزیر خارجہ کے ہندوستان پہنچنے سے چند گھنٹے قبل، امریکہ کے نائب قومی سلامتی کے مشیر دلیپ سنگھ نے خبردار کیا تھا کہ ماسکو کے خلاف امریکی پابندیوں کو تباہ کرنے کی کوشش کرنے والے ممالک کو بھی سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: Russia Ukraine War 36th Day: روسی جارحیت کو نہ روکا گیا تو دنیا پر اس کے تباہ کن نتائج مرتب ہوسکتے ہیں: جرمنی

روسی وزیر خارجہ لاوروف بھارت کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ 24 فروری کو جنگ شروع ہونے کے بعد کسی اعلیٰ روسی اہلکار کی جانب سے بھارت کا یہ پہلا دورہ ہے۔ بھارت پہنچنے سے پہلے لاوروف نے چین کے شہر تونشی میں کہا تھا کہ مغرب 500 سال سے زیادہ عرصے تک دنیا پر حاوی رہا، لیکن اب وقت بدل رہا ہے اور ایک کثیر قطبی عالمی نظام شکل اختیار کر رہا ہے۔ لاوروف نے کہا کہ 'ایک نئی حقیقت شکل اختیار کر رہی ہے۔ یک قطبی دنیا کا خاتمہ ہو رہا ہے اور ایک کثیر قطبی نظام نے جنم لیا ہے۔ یہ ایک بامقصد عمل ہے جو رک نہیں سکتا۔ اس نئی حقیقت میں کوئی ایک حکمران نہیں ہو سکتا۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ امریکہ، یورپی یونین اور ناٹو پوری دنیا میں اپنی بالادستی کو دوسرے پر نافذ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعہ کو اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے ساتھ بات چیت کی، Jaishankar holds talks with Russian FM Lavrov قابل ذکر ہے کہ ایک دن قبل ہی امریکہ نے ماسکو کے خلاف امریکی پابندیوں کو تباہ کرنے کی کوششوں کے نتائج سے خبردار کیا تھا۔ لاوروف اور جے شنکر کے درمیان اعلیٰ سطح کی بات چیت ان اشارے کے پس منظر میں ہوئی کہ رعایت کے ساتھ بھارت زیادہ مقدار میں روسی تیل خرید سکتا ہے اور دونوں فریق باہمی تجارت کے لیے روبل اور روپے پر اتفاق کرسکتے ہیں۔ بات چیت کے دوران ایس جے شنکر نے روس-یوکرین تنازعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے اختلافات اور تنازعات کو حل کرنے کے حق میں ہے۔ جے شنکر نے کہا کہ ان کی بات چیت وبائی امراض کے علاوہ ایک مشکل بین الاقوامی ماحول میں ہو رہی ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا "آج ہماری ملاقات میں، ہمیں عصری مسائل اور خدشات پر کچھ تفصیل سے بات کرنے کا موقع ملے گا۔Russian FM Visits India

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ بھارت اور روس کے درمیان تعلقات ماضی میں بہت سے مشکل اوقات کے دوران بہت پائیدار تھے اور یہ کہ انہیں تعاون جاری رکھنے کے بارے میں ذرا بھی شک نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا روس کی خارجہ پالیسی کی اہم ترجیح رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہم ایک متوازن عالمی نظام میں دلچسپی رکھتے ہیں جو اسے پائیدار بنائے۔" لاوروف چین کا دو روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد جمعرات کی شام نئی دہلی پہنچے۔ روسی وزیر خارجہ جے شنکر کے ساتھ بات چیت کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ روسی وزیر خارجہ کے ہندوستان پہنچنے سے چند گھنٹے قبل، امریکہ کے نائب قومی سلامتی کے مشیر دلیپ سنگھ نے خبردار کیا تھا کہ ماسکو کے خلاف امریکی پابندیوں کو تباہ کرنے کی کوشش کرنے والے ممالک کو بھی سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: Russia Ukraine War 36th Day: روسی جارحیت کو نہ روکا گیا تو دنیا پر اس کے تباہ کن نتائج مرتب ہوسکتے ہیں: جرمنی

روسی وزیر خارجہ لاوروف بھارت کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ 24 فروری کو جنگ شروع ہونے کے بعد کسی اعلیٰ روسی اہلکار کی جانب سے بھارت کا یہ پہلا دورہ ہے۔ بھارت پہنچنے سے پہلے لاوروف نے چین کے شہر تونشی میں کہا تھا کہ مغرب 500 سال سے زیادہ عرصے تک دنیا پر حاوی رہا، لیکن اب وقت بدل رہا ہے اور ایک کثیر قطبی عالمی نظام شکل اختیار کر رہا ہے۔ لاوروف نے کہا کہ 'ایک نئی حقیقت شکل اختیار کر رہی ہے۔ یک قطبی دنیا کا خاتمہ ہو رہا ہے اور ایک کثیر قطبی نظام نے جنم لیا ہے۔ یہ ایک بامقصد عمل ہے جو رک نہیں سکتا۔ اس نئی حقیقت میں کوئی ایک حکمران نہیں ہو سکتا۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ امریکہ، یورپی یونین اور ناٹو پوری دنیا میں اپنی بالادستی کو دوسرے پر نافذ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.