یروشلم کی مسجد اقصیٰ میں رمضان المبارک کے موقع پر اسرائیلی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان تشدد ہونے کی خبر ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جمعے کی صبح ہونے والے تشدد میں 67 فلسطینی زخمی ہوگئے۔ وہیں، فلسطین کی ریڈ کریسنٹ ایمرجنسی سروس نے کہا کہ اس نے 67 زخمیوں کو ہسپتالوں میں داخل کرایا ہے، جو ربڑ کی گولیوں اور ہتھ گولوں سے زخمی ہوئے تھے۔ Clashes Erupt at Jerusalem, 67 Palestinians Injured
خبر رساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق مسجد الاقصیٰ کی دیکھ بھال کرنے والی کمیٹی نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس فجر سے پہلے مسجد میں داخل ہوئی۔ دوسری طرف اسرائیل نے کہا کہ رمضان المبارک کے پیش نظر ہزاروں لوگ فجر کی نماز کے لیے مسجد میں جمع ہوئے تھے۔ اس کی فوج تشدد کے لیے رکھے گئے پتھروں کو ہٹانے کے لیے مسجد میں داخل ہوئی تھی۔
غور طلب ہے کہ اسرائیل مسجد اقصیٰ پر اپنے قبضے کا دعویٰ کرتا ہے اور اس نے فلسطینیوں کے مسجد میں داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ یہ پابندیاں رمضان المبارک کے موقع پر ہٹا دی گئیں۔ ہزاروں نمازی فجر کی نماز کے لیے مسجد میں جمع تھے، اس دوران تشدد بھڑک اٹھا۔ مسلمانوں کے علاوہ مسجد اقصیٰ کو یہودیوں اور عیسائیوں کا بھی مقدس مقام مانا جاتا ہے۔ یہ مسجد کئی دہائیوں سے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازعات کا مرکز رہا ہے۔