میکسیکو سٹی: امریکی سرحد پر میکسیکو کے امیگریشن سینٹر میں آگ لگنے سے 39 تارکین وطن کی موت اور درجنوں افراد زخمی ہو گئے۔ میکسیکو کے مقامی میڈیا کے مطابق میکسکو کے شہر سیوداد جواریز میں نیشنل مائیگریشن انسٹی ٹیوٹ (آئی این ایم) کی عمارت میں آگ لگنے سے تقریباً 100 افراد کاربن مونو آکسائیڈ پوائزننگ سے متاثر ہوئے، جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔ میکسیکو کے نیشنل امیگریشن انسٹی ٹیوٹ نے ایک بیان میں کہا کہ 29 زخمیوں کو ہسپتالوں میں لے جایا گیا ہے۔
مبینہ طور پر آگ ایک حراستی کیمپ سے شروع ہوئی جہاں ان تارکین وطن کو غیر قانونی طور پر امریکی سرحد عبور کرنے کی کوشش کے بعد رکھا گیا تھا۔ یہ واقعہ پیر کی رات گئے تقریباً 71 تارکین وطن کو مرکز میں لانے کے فوراً بعد پیش آیا۔ آگ لگنے کی وجہ یا متاثرین کی قومیت کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، میکسیکو کے اٹارنی جنرل کے دفتر نے انکوائری شروع کردی ہے اور جائے وقوعہ پر تفتیش کار موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ سیوداد جواریز امریکہ میں داخل ہونے والے تارکین وطن کے لیے ایک اہم کراسنگ پوائنٹ ہے۔ یہاں پر بنائی گئی پناہ گاہیں ایسے تارکین سے بھری ہوئی ہیں جو امریکہ میں داخل ہونے کے مواقع کے انتظار میں رہتے ہیں، یا جنہوں نے امریکہ میں پناہ کی درخواست دائر کر رکھی ہے اور اس عمل کا انتظار کر رہے ہیں۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ہر ماہ تقریباً 200,000 لوگ میکسیکو سے امریکہ جانے کی کوشش کرتے ہیں جو پناہ کی درخواست میں غربت اور تشدد کا حوالہ دیتے ہیں۔ انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کی ایک حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2014 سے لے کر اب تک تقریباً 7,661 تارکین وطن امریکہ جاتے ہوئے ہلاک یا لاپتہ ہو گئے، جب کہ 988 حادثات میں یا غیر انسانی حالات میں سفر کرتے ہوئے ہلاک ہوئے۔