تہران: ایران کے وزیر خارجہ امير عبد اللهيان اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گٹیریس نے فون پر بات چیت میں علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ایران کی وزارت خارجہ نے اپنی ویب سائٹ پر یہ اطلاع دی۔ ایران کی ایٹمی توانائی کی تنظیم (اے آئی او ای) اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (ئی اے ای اے) کے درمیان تکنیکی بات چیت پر تبصرہ کرتے ہوئے عبداللہیان نے کہا کہ دونوں فریقوں کے درمیان کافی تعاون ہوا ہے۔ Amirabdollahian talk with Antonio Guterres
ایران کے وزیر خارجہ نے 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے حوالے سے ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ پیغامات کے حالیہ تبادلے کی خبر دی۔ جسے باضابطہ طور پر مشترکہ جامع ایکشن پلان (جے سی پی او اے) کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے یمن میں جنگ بندی کے لیے کوششیں جاری رکھنے پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: Iran warns Saudi Arabia ایران صبر و تحمل سے کام لے رہا ہے لیکن جواب دینے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے
انہوں نے کہا کہ ایران جنگ بندی میں توسیع اور اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کے جاری رہنے اور یمن کا محاصرہ مکمل طور پر ہٹانے سے متعلق کوئی بھی فیصلہ یمن کے لیڈر اور عوام کریں گے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے آئندہ اجلاس میں ایران مخالف مسائل کو اٹھانے کی بعض مغربی حکومتوں کی کوششوں پر تنقید کی۔ اقوام متحدہ کے سربراہ نے ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون جاری رکھنے کو ایک مثبت قدم قرار دیا۔
یو این آئی