جرمنی/ آسٹریلیا /ارجنٹینا: دنیا کے مختلف ممالک میں غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف فلسطین کی حمایت میں لوگ سڑکوں پر نکل رہے ہیں۔ مظاہرین کا ماننا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے۔ مظاہرین اپنی اپنی حکومتوں سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ اسرائیل پر جنگ بندی کا دباو بنائیں۔ ارجنٹینا کے بیونس آئرس میں فلسطینیوں کے حامی مظاہرے کے دوران ایک خاتون نے بینر پکڑا ہوا تھا جس میں ہسپانوی زبان میں "یہ جنگ نہیں، یہ فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی ہے"۔ لکھا ہوا تھا۔ ارجنٹینا میں ہوئے فلسطین حامی مظاہرے میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔
وہیں، آسٹریلیاں کے سڈنی میں بھی فلسطین کی حمایت اور اسرائیل کی مخالفت میں زبردست احجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس مظاہرے میں خواتین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس احتجاج میں اسرائیلی بمباری میں ہلاک ہورہے فلسطینی بچوں کی جانب دنیا کا دھیان کھینچنے کی کوشش کی گئی۔ احتجاجی بچوں کی ٹرالیاں لے کر احتجاج کررہے تھے۔ واضح رہے صرف 3 ہفتوں کی جنگ میں 3600 سے زائد فلسطینی بچے مارے جا چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی جارحیت سے متعلق سوشل میڈیا پوسٹس پر انور الغازی کا معاہدہ ختم
وہیں جرمنی کے فرینکفرٹ شہر میں فلسطین کے حامی مظاہرے کے دوران پولس نے 9 افراد کو حراست میں لے لیا، مقامی پولس نے یہ اطلاع دی ہے۔ پولس کے مطابق غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے لیے نعرے لگانے والی ریلی کل سہ پہر شروع ہوئی اور شام سات بجے ختم ہوئی۔ ریلی میں 850 افراد نے شرکت کی۔ جن میں سے پولس نے 9 مظاہرین کو حراست میں لے لیا اور کچھ مظاہرین کو نازی اور اسرائیل مخالف پوسٹر اٹھائے ہوئے دیکھا گیا اور انہیں ضبط کر لیا۔ پولس نے ایک بیان میں کہا کہ "کل 9 افراد کو عارضی طور پر حراست میں لیا گیا ہے۔ ریلی میں شامل مظاہرین کے خلاف "نفرت بھڑکانے کے شبہ" میں تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔