بھارت میں اہانت رسول کے معاملے میں گزشتہ جمعہ کو ہونے والے احتجاج کے بعد بھارتی حکام کی جانب سے اب ان مظاہرین کے خلاف سخت کاروائی کی جارہی ہے۔ اسی ضمن میں سہارنپور کے ایک پولیس اسٹیشن کا مبینہ ویڈیو بھی وائرل ہورہا ہے جس میں پولیس مسلم نوجوانوں پر نہایت ہی بے دردی سے ڈنڈے برسا رہی ہے۔ اس کے علاوہ پریاگ راج (الہ آباد) میں ایک سماجی کارکن جاوید محمد کو پر تشدد احتجاج کا ماسٹر مائینڈ قرار دیتے ہوئے ان کے گھر کو بلڈوزر کے ذریعہ مسمار کردیا ہے۔Imran Khan on Houses of Muslims Demolished
بھارت میں ایک خاص طبقے کو ٹارگیٹ کیے جانے پر سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں بھی عرضی داخل کی جاچکی ہے، بھارت میں بھی اس قسم کی کاروائی کو کئی سابق ججز اور سماجی کارکن نے غیرقانونی قرار دیا ہے، وہیں اب اس معاملے پر پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان Imran Khan نے بھی ٹویٹ کرکے مسلمانوں کے خلاف سفاکانہ کاروائی کو قابل مذمت اور اسرائیلی طرزِ جارحیت کے متروادف قرار دیا ہے۔
عمران خان نے ٹویٹ کیا کہ ’’بھارتی حکام کی جانب سے ہمارے پیارے نبی ﷺ کےبارے میں بی جے پی کی ترجمان کے توہین آمیز کلمات کے خلاف احتجاج کرنے والے مسلمانوں کےگھر مسمار کئے جانے پر نہایت تشویش ہے۔ اپنے مسلم شہریوں، جن کے جذبات دنیا بھر کے مسلمانوں کی طرح شدید مجروح ہوئے، کے حوالے سے حساسیت کا مظاہرہ کرنے کے بجائے بھارت سرکار نے گھر گراتے ہوئے اس ہرزہ سرائی کے خلاف سراپا احتجاج ان مسلمانوں کو نشانہ بنانے کا فیصلہ کیا۔ یہ غیر انسانی و سفاک اقدام نہایت قابلِ مذمت اور اسرائیلی طرزِ جارحیت میں سے ایک ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Pak PM on Blasphemy: پاکستانی ایوان میں اہانت رسول کے معاملے پر قرارداد منظور کرنے کی تیاری
Prophet Remarks Row: پریاگ راج تشدد معاملے میں جاوید محمد پمپ کا گھر منہدم