ETV Bharat / international

Imran Tosha Khana case عمران خان کے خلاف توشہ خانہ معاملے میں الیکشن کمیشن کا فیصلہ محفوظ - الیکشن کمیشن کا فیصلہ محفوظ

الیکشن کمیشن میں توشہ خانہ تحائف ظاہر نہ کرنے پر عمران خان نااہلی ریفرنس پر سماعت ہوئی، دوران سماعت مسلم لیگ (ن) کے وکیل خالد اسحٰق نے مؤقف اپنایا کہ ریفرنس میں سوال عمران خان کی جانب سے تحائف ظاہر نہ کرنے کا تھا، عمران خان نے جواب میں تحائف کا حصول تسلیم کیا ہے، عمران خان نے یہ بھی تسلیم کیا کہ تحائف گوشواروں میں ظاہر نہیں کیے۔Imran Tosha Khana case

عمران خان
عمران خان
author img

By

Published : Sep 19, 2022, 11:03 PM IST

اسلام آباد، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے اسپیکر راجا پرویز اشرف کی جانب سے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف پارٹی(پی ٹی آئی)کے چیئرمین عمران خان کے خلاف دائر کردہ توشہ خانہ نااہلی ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔Toshakhana case

الیکشن کمیشن میں توشہ خانہ تحائف ظاہر نہ کرنے پر عمران خان نااہلی ریفرنس پر سماعت ہوئی، دوران سماعت مسلم لیگ (ن) کے وکیل خالد اسحٰق نے مؤقف اپنایا کہ ریفرنس میں سوال عمران خان کی جانب سے تحائف ظاہر نہ کرنے کا تھا، عمران خان نے جواب میں تحائف کا حصول تسلیم کیا ہے، عمران خان نے یہ بھی تسلیم کیا کہ تحائف گوشواروں میں ظاہر نہیں کیے۔

ڈان نیوز کے مطابق خالد اسحٰق نے کہا کہ جواب میں کہا گیا کسی نے بھی روزمرہ ضرورت کی چیزیں ظاہر نہیں کیں، عمران خان کے وکیل علی ظفر نے کہا کہ تسبیح اور ٹائی تو میں نے بھی ظاہر نہیں کی ہوئی، مسلم لیگ (ن) کے وکیل نے کہا کہ کمیشن میں کیس عمران خان کا ہے کسی اور رکن اسمبلی کا نہیں۔خالد اسحٰق کا کہنا تھا کہ ظاہر نہ کیے گئے ایک کف لنک کی قیمت 57 لاکھ روپے ہے، جواب میں دوسری دلیل یہ دی گئی کہ کچھ تحائف مالی سال کے دوران ہی فروخت کردیے، عمران خان کے بقول فروخت کیے گئے تحفے ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں۔

رکن الیکشن کمیشن خیبر پختونخوا اکرام اللہ نے کہا کہ تحائف خرید کر فروخت کرنے اور ظاہر نہ کرنے کا نتیجہ کیا ہوگا؟ مسلم لیگ (ن) کے وکیل نے کہا کہ عمران خان کے بقول ایف بی آر گوشواروں میں فروخت شدہ تحائف کی آمدن ظاہر کی ہے، الیکشن کمیشن اور ایف بی آر کے گوشوارے الگ الگ ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے وکیل نے کہا کہ عمران خان کے بقول الیکشن کمیشن مقدمہ سننے کا مجاز ہی نہیں ہے، ننکانہ صاحب کی نشست پر ضمنی انتخابات کے دوران بھی توشہ خانہ تحائف کا اعتراض اٹھا، ریٹرننگ افسر کو جواب میں عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن مجاز فورم ہے۔

خالد اسحٰق نے کہا کہ اثاثے ظاہر نہ کرنے پر نااہل الیکشن کمیشن ہی کرسکتا ہے، ذاتی استعمال کی اشیا ظاہر کرنا ارکان اسمبلی کے لیے ضروری ہے، کیا 50 لاکھ کی گھڑی ذاتی استعمال کی چیز نہیں ہے؟ اعتراض کیا گیا کہ الیکشن کمیشن انتخابات کے چار ماہ بعد کسی کو نااہل نہیں کرسکتا۔ Imran Tosha Khana case

مزید پڑھیں:Terrorism Case Against Imran Khan میرے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ چلانے سے پاکستان کا مذاق بنا، عمران خان

یو این آئی۔

اسلام آباد، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے اسپیکر راجا پرویز اشرف کی جانب سے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف پارٹی(پی ٹی آئی)کے چیئرمین عمران خان کے خلاف دائر کردہ توشہ خانہ نااہلی ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔Toshakhana case

الیکشن کمیشن میں توشہ خانہ تحائف ظاہر نہ کرنے پر عمران خان نااہلی ریفرنس پر سماعت ہوئی، دوران سماعت مسلم لیگ (ن) کے وکیل خالد اسحٰق نے مؤقف اپنایا کہ ریفرنس میں سوال عمران خان کی جانب سے تحائف ظاہر نہ کرنے کا تھا، عمران خان نے جواب میں تحائف کا حصول تسلیم کیا ہے، عمران خان نے یہ بھی تسلیم کیا کہ تحائف گوشواروں میں ظاہر نہیں کیے۔

ڈان نیوز کے مطابق خالد اسحٰق نے کہا کہ جواب میں کہا گیا کسی نے بھی روزمرہ ضرورت کی چیزیں ظاہر نہیں کیں، عمران خان کے وکیل علی ظفر نے کہا کہ تسبیح اور ٹائی تو میں نے بھی ظاہر نہیں کی ہوئی، مسلم لیگ (ن) کے وکیل نے کہا کہ کمیشن میں کیس عمران خان کا ہے کسی اور رکن اسمبلی کا نہیں۔خالد اسحٰق کا کہنا تھا کہ ظاہر نہ کیے گئے ایک کف لنک کی قیمت 57 لاکھ روپے ہے، جواب میں دوسری دلیل یہ دی گئی کہ کچھ تحائف مالی سال کے دوران ہی فروخت کردیے، عمران خان کے بقول فروخت کیے گئے تحفے ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں۔

رکن الیکشن کمیشن خیبر پختونخوا اکرام اللہ نے کہا کہ تحائف خرید کر فروخت کرنے اور ظاہر نہ کرنے کا نتیجہ کیا ہوگا؟ مسلم لیگ (ن) کے وکیل نے کہا کہ عمران خان کے بقول ایف بی آر گوشواروں میں فروخت شدہ تحائف کی آمدن ظاہر کی ہے، الیکشن کمیشن اور ایف بی آر کے گوشوارے الگ الگ ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے وکیل نے کہا کہ عمران خان کے بقول الیکشن کمیشن مقدمہ سننے کا مجاز ہی نہیں ہے، ننکانہ صاحب کی نشست پر ضمنی انتخابات کے دوران بھی توشہ خانہ تحائف کا اعتراض اٹھا، ریٹرننگ افسر کو جواب میں عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن مجاز فورم ہے۔

خالد اسحٰق نے کہا کہ اثاثے ظاہر نہ کرنے پر نااہل الیکشن کمیشن ہی کرسکتا ہے، ذاتی استعمال کی اشیا ظاہر کرنا ارکان اسمبلی کے لیے ضروری ہے، کیا 50 لاکھ کی گھڑی ذاتی استعمال کی چیز نہیں ہے؟ اعتراض کیا گیا کہ الیکشن کمیشن انتخابات کے چار ماہ بعد کسی کو نااہل نہیں کرسکتا۔ Imran Tosha Khana case

مزید پڑھیں:Terrorism Case Against Imran Khan میرے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ چلانے سے پاکستان کا مذاق بنا، عمران خان

یو این آئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.