ETV Bharat / international

اسرائیل اور حماس کے تنازع میں اب تک 13500 افراد ہلاک - اسرائیل غزہ تنازعہ

حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے بعد سے اب تک صرف 1200 اسرائیلی مارے گئے ہیں جب کہ اسرائیلی حملوں میں 12300 کے قریب فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ غزہ میں ہلاک ہونے والوں میں بیشر بچے اور خاوتین شامل ہے۔Death Toll In Gaza

death-toll-reaches-to-135000-as-fighting-between-hamas-and-israel-rages
اسرائیل اور حماس کے تنازع میں اب تک 13500 افراد ہلاک
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 19, 2023, 9:12 PM IST

غزہ/یروشلم/واشنگٹن: اسرائیل اور فلسطینی گروپ حماس کے درمیان لڑائی میں اب تک 13,500 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے بعد سے اب تک صرف 1200 اسرائیلی مارے گئے ہیں جب کہ اسرائیلی حملوں میں 12300 کے قریب فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ مجموعی طور پر اب تک تقریباً 13500 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسی طرح حماس نے اب تک 242 افراد کو یرغمال بنانے کا دعویٰ کیا ہے جن میں سے چار یرغمالیوں کو رہا کرنے کی بات کہی ہے۔ لیکن اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کے ترجمان آر ڈی ایم ایل ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ ایک یرغمالی کو بچا لیا گیا اور دوسرا ہلاک ہوگیا۔ دوسرے کی لاش ملی ہے۔
اسرائیل نے شمالی غزہ کی پٹی میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر فضائی حملہ کیا ہے جس میں متعدد فلسطینی ہلاک اور دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔ حماس کے زیر کنٹرول وزارت نے اتوار کے روز کہا کہ دونوں صوبوں کے درمیان جاری لڑائی میں 570 افراد ہلاک اور 2,900 زخمی ہوئے ہیں۔
حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری لڑائی میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 378 ہو گئی ہے۔ آئی ڈی ایف کے ترجمان ڈینیل ہگاری نے ہفتے کے روز یہ اطلاع دی۔
ترجمان نے ایک بریفنگ میں کہا، "آج تک، ہم نے 378 شہید آئی ڈی ایف فوجیوں کے خاندانوں کو مطلع کیا ہے جو اسرائیل کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہوگئے۔" ہم ان مشکل وقتوں میں خاندانوں کو گلے لگاتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ 7 اکتوبر کو حماس نے غزہ کی پٹی سے اسرائیل کے خلاف بڑے پیمانے پر اچانک راکٹ حملہ کیا اور سرحد کی خلاف ورزی کی، ہمسایہ اسرائیلی کمیونٹی کے لوگوں کو قتل اور اغوا کیا۔ اسرائیل نے جوابی حملے کیے اور پانی، خوراک اور ایندھن کی سپلائی بند کرتے ہوئےغزہ کی پٹی کی مکمل ناکہ بندی کا حکم دیا۔ 27 اکتوبر کو، اسرائیل نے حماس کے جنگجوؤں کو ختم کرنے اور یرغمالیوں کو بچانے کے بیان کردہ ہدف کے ساتھ غزہ کی پٹی میں بڑے پیمانے پر زمینی دراندازی شروع کی۔
دریں اثنا، امریکہ، اسرائیل اور حماس یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے غزہ کی پٹی میں لڑائی کو پانچ دن کے لیے روکنے کے معاہدے کے قریب ہیں۔ واشنگٹن پوسٹ نے اتوار کو ذرائع کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔

مزید پڑھیں:


رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چھ صفحات پر مشتمل اس معاہدے میں فریقین کی جانب سے کم از کم پانچ دنوں کے لیے تمام جنگی کارروائیوں کو روکنے اور 50 یا اس سے زیادہ یرغمالیوں کی رہائی کا التزام ہے، مزید کہا گیا ہے کہ آنے والے دنوں میں یرغمالیوں کی رہائی شروع ہو سکتی ہے۔ لڑائی کے وقفے کی فضائی نگرانی کی جائے گی۔
اخبار نے رپورٹ میں عرب اور دیگر سفارت کاروں کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اسرائیل، امریکہ اور حماس کے درمیان دوحہ میں کئی ہفتوں کی بات چیت کے دوران معاہدے کا خاکہ تیار کیا گیا۔ یہ معاہدہ بالواسطہ طور پر قطری ثالثوں نے کیا تھا۔
(یو این آئی)

غزہ/یروشلم/واشنگٹن: اسرائیل اور فلسطینی گروپ حماس کے درمیان لڑائی میں اب تک 13,500 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے بعد سے اب تک صرف 1200 اسرائیلی مارے گئے ہیں جب کہ اسرائیلی حملوں میں 12300 کے قریب فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ مجموعی طور پر اب تک تقریباً 13500 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسی طرح حماس نے اب تک 242 افراد کو یرغمال بنانے کا دعویٰ کیا ہے جن میں سے چار یرغمالیوں کو رہا کرنے کی بات کہی ہے۔ لیکن اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کے ترجمان آر ڈی ایم ایل ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ ایک یرغمالی کو بچا لیا گیا اور دوسرا ہلاک ہوگیا۔ دوسرے کی لاش ملی ہے۔
اسرائیل نے شمالی غزہ کی پٹی میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر فضائی حملہ کیا ہے جس میں متعدد فلسطینی ہلاک اور دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔ حماس کے زیر کنٹرول وزارت نے اتوار کے روز کہا کہ دونوں صوبوں کے درمیان جاری لڑائی میں 570 افراد ہلاک اور 2,900 زخمی ہوئے ہیں۔
حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری لڑائی میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 378 ہو گئی ہے۔ آئی ڈی ایف کے ترجمان ڈینیل ہگاری نے ہفتے کے روز یہ اطلاع دی۔
ترجمان نے ایک بریفنگ میں کہا، "آج تک، ہم نے 378 شہید آئی ڈی ایف فوجیوں کے خاندانوں کو مطلع کیا ہے جو اسرائیل کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہوگئے۔" ہم ان مشکل وقتوں میں خاندانوں کو گلے لگاتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ 7 اکتوبر کو حماس نے غزہ کی پٹی سے اسرائیل کے خلاف بڑے پیمانے پر اچانک راکٹ حملہ کیا اور سرحد کی خلاف ورزی کی، ہمسایہ اسرائیلی کمیونٹی کے لوگوں کو قتل اور اغوا کیا۔ اسرائیل نے جوابی حملے کیے اور پانی، خوراک اور ایندھن کی سپلائی بند کرتے ہوئےغزہ کی پٹی کی مکمل ناکہ بندی کا حکم دیا۔ 27 اکتوبر کو، اسرائیل نے حماس کے جنگجوؤں کو ختم کرنے اور یرغمالیوں کو بچانے کے بیان کردہ ہدف کے ساتھ غزہ کی پٹی میں بڑے پیمانے پر زمینی دراندازی شروع کی۔
دریں اثنا، امریکہ، اسرائیل اور حماس یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے غزہ کی پٹی میں لڑائی کو پانچ دن کے لیے روکنے کے معاہدے کے قریب ہیں۔ واشنگٹن پوسٹ نے اتوار کو ذرائع کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔

مزید پڑھیں:


رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چھ صفحات پر مشتمل اس معاہدے میں فریقین کی جانب سے کم از کم پانچ دنوں کے لیے تمام جنگی کارروائیوں کو روکنے اور 50 یا اس سے زیادہ یرغمالیوں کی رہائی کا التزام ہے، مزید کہا گیا ہے کہ آنے والے دنوں میں یرغمالیوں کی رہائی شروع ہو سکتی ہے۔ لڑائی کے وقفے کی فضائی نگرانی کی جائے گی۔
اخبار نے رپورٹ میں عرب اور دیگر سفارت کاروں کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اسرائیل، امریکہ اور حماس کے درمیان دوحہ میں کئی ہفتوں کی بات چیت کے دوران معاہدے کا خاکہ تیار کیا گیا۔ یہ معاہدہ بالواسطہ طور پر قطری ثالثوں نے کیا تھا۔
(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.