خرطوم: سوڈان کے ہیلتھ ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کو مطلع کیا ہے کہ سوڈان میں اقتدار پر قبضے کے لیے فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان جھڑپوں میں تقریباً 270 افراد ہلاک اور 2600 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ یہ جانکاری ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادنوم گیبریئس نے منگل کو دی۔ اس سے قبل ڈبلیو ایچ او نے کہا تھا کہ سوڈان میں 185 افراد ہلاک اور 1800 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل نے ایک بریفنگ میں بتایا کہ "جمہوریہ سوڈان کی صورت حال انتہائی تشویشناک ہے۔ سوڈان کے ہیلتھ ایمرجنسی آپریشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق 270 افراد ہلاک اور 2600 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔"
انہوں نے کہا کہ ایسی اطلاعات ہیں کہ ملک میں کچھ طبی سہولیات کو لوٹا جا رہا ہے یا انہیں فوجی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سوڈان کے اسپتالوں میں طبی عملے اور سپلائی کی کمی کے ساتھ ساتھ بجلی کی کمی، بجلی جنریٹر کے لیے ایندھن کی قلت، پانی کی کمی اور دیگر عوامل ہیں جو صحت کے کارکنوں اور ایمبولینسوں کے لیے چیلنجز پیدا کرتے ہیں اور مزید جانوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ "ڈبلیو ایچ او تمام فریقوں سے بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی تعمیل کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ صحت کی سہولیات اور کارکنان کو کبھی بھی نشانہ نہیں بنانا چاہیے، خاص طور پر ایسی صورت حال میں جہاں ہزاروں شہری ہیں جنہیں ہنگامی دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: Sudan Forces Violence سوڈان جنگ میں پھنسے کرناٹک کے 31 افراد، ڈاکٹر رنجن
یو این آئی