ETV Bharat / international

Libya floods لیبیا میں سمندری طوفان ڈینیئل کا قہر، ہلاکتوں کی تعداد پانچ ہزار تین سو تک پہنچ گئی

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 12, 2023, 5:11 PM IST

Updated : Sep 13, 2023, 2:30 PM IST

لیبیا میں سمندری طوفان ڈینیئل کی وجہ سے ہلاکتوں اور لاپتہ ہونے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔بحیرہ روم کے سمندری طوفان ڈینیئل سے لیبیا میں میں اب تک پانچ ہزار تین سو افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جس میں سے اب تک پندرہ سو افراد کی لاشیں مل چکی ہیں۔ جب کہ دس ہزار سے زیادہ اب بھی لاپتہ ہیں۔ لیبیا کے حکام نے عالمی امدادی ایجنسیوں سے فوری امداد کی اپیل کی ہے۔

Death toll in Libya floods reaches 3,000
لیبیا میں سمندری طوفان ڈینیئل کا قہر، ہلاکتوں کی تعداد تین ہزار تک پہنچ گئی

طرابلس: سمندری طوفان ڈینیئل سے لیبیا کے مشرقی علاقے میں آنے والے تباہ کن سیلاب کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد 5300 تک پہنچ گئی ہے، جب کہ دس ہزار سے زیادہ ابھی بھی لاپتہ ہیں۔ جس کی وجہ سے اموات کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ لیبیا کی خبر رساں ایجنسی لانا کے مطابق لیبیا کی مشرقی پارلیمان کی حمایت یافتہ انتظامیہ کے صدر اسامہ حماد نے پیر کو ہلاکتوں کی تصدیق کی۔ اسامہ حماد نے کہا کہ سمندری طوفان کی وجہ سے ہزاروں مکینوں والے رہائشی محلے سمندر میں بہہ جانے کے بعد غائب ہو گئے، لیبیا میں یہ صورتحال تباہ کن اور بے مثال ہے۔

سوشل میڈیا پر آنے والی ویڈیوز میں ڈوبی ہوئی کاریں، منہدم عمارتیں اور سڑکوں پر پانی کے ڈھیروں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ طوفان ڈینیئل نے پورے علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور متعدد ساحلی قصبوں میں گھروں کو تباہ کر دیا، دو پرانے ڈیم پھٹنے کے بعد ڈیرنا شہر مکمل طور پر منقطع ہو گیا۔

طرابلس میں بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت نے مشرقی علاقے کو آفت زدہ علاقہ قرار دیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں مدد بھیجے گی۔ طرابلس کے وزیر اعظم عبدالحمید دبیبہ نے منگل کو اعلان کیا کہ ایک امدادی طیارہ 14 ٹن سامان، ادویات، سازوسامان اور طبی عملے کو لے کر بن غازی روانہ ہو رہا ہے۔ موسلا دھار بارشوں اور سیلاب نے بن غازی میں مقیم لیبیا کی حریف مشرقی انتظامیہ کے زیر کنٹرول علاقے کو متاثر کیا۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق بن غازی انتظامیہ کا اندازہ ہے کہ مرنے والوں کی تعداد اب 5,300 تک پہنچ گئی ہے کیونکہ سمندری طوفان سے سب سے زیادہ متاثرہ شہر ڈیرنا سے اب تک 1,000 سے زیادہ لاشیں نکالی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ پیر کے روز سمنردی طوفان ڈینیئل نے مشرقی لیبیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا جس کی وجہ سے ڈیرنا شہر کے دو ڈیم بھی پھٹ گئے۔

یہ بھی پڑھیں:

رپورٹ کے مطابق ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ اس قدرتی آفت میں کتنے لوگ لاپتہ ہیں لیکن اس کا تخمینہ 10000 سے 12000 افراد کے درمیان لگایا جارہا ہے۔ حکام متاثرہ شہر ڈیرنا تک پہنچنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں کیونکہ شہر کی طرف جانے والی سڑکیں سیلاب کی وجہ سے تباہ یا منقطع ہو گئی ہیں۔ طوفان کی وجہ سے شہر سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے جس کی وجہ سے جانی و مالی نقصان کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔

بین الاقوامی فیڈریشن آف ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ سوسائٹیز نے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے نمٹنا حکومت، سول سوسائیٹیز اور عوام کی صلاحیتوں سے باہر ہے اس لیے بین الاقوامی امداد کی ضرورت ہوگی۔ بنغازی کے شہری ہوابازی کے وزیر نے ڈیرنا شہر کا دورہ کرنے کے بعد بتایا کہ سمندر میں، وادیوں میں اور عمارتوں کے نیچے ہر جگہ لاشیں پڑی ہوئی ہیں، وزیر نے یہ بھی کہا کہ جب میں یہ کہتا ہوں کہ شہر کا 25 فیصد علاقہ غائب ہو چکا ہے تو میں مبالغہ آرائی نہیں کر رہا ہوں۔

طرابلس: سمندری طوفان ڈینیئل سے لیبیا کے مشرقی علاقے میں آنے والے تباہ کن سیلاب کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد 5300 تک پہنچ گئی ہے، جب کہ دس ہزار سے زیادہ ابھی بھی لاپتہ ہیں۔ جس کی وجہ سے اموات کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ لیبیا کی خبر رساں ایجنسی لانا کے مطابق لیبیا کی مشرقی پارلیمان کی حمایت یافتہ انتظامیہ کے صدر اسامہ حماد نے پیر کو ہلاکتوں کی تصدیق کی۔ اسامہ حماد نے کہا کہ سمندری طوفان کی وجہ سے ہزاروں مکینوں والے رہائشی محلے سمندر میں بہہ جانے کے بعد غائب ہو گئے، لیبیا میں یہ صورتحال تباہ کن اور بے مثال ہے۔

سوشل میڈیا پر آنے والی ویڈیوز میں ڈوبی ہوئی کاریں، منہدم عمارتیں اور سڑکوں پر پانی کے ڈھیروں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ طوفان ڈینیئل نے پورے علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور متعدد ساحلی قصبوں میں گھروں کو تباہ کر دیا، دو پرانے ڈیم پھٹنے کے بعد ڈیرنا شہر مکمل طور پر منقطع ہو گیا۔

طرابلس میں بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت نے مشرقی علاقے کو آفت زدہ علاقہ قرار دیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں مدد بھیجے گی۔ طرابلس کے وزیر اعظم عبدالحمید دبیبہ نے منگل کو اعلان کیا کہ ایک امدادی طیارہ 14 ٹن سامان، ادویات، سازوسامان اور طبی عملے کو لے کر بن غازی روانہ ہو رہا ہے۔ موسلا دھار بارشوں اور سیلاب نے بن غازی میں مقیم لیبیا کی حریف مشرقی انتظامیہ کے زیر کنٹرول علاقے کو متاثر کیا۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق بن غازی انتظامیہ کا اندازہ ہے کہ مرنے والوں کی تعداد اب 5,300 تک پہنچ گئی ہے کیونکہ سمندری طوفان سے سب سے زیادہ متاثرہ شہر ڈیرنا سے اب تک 1,000 سے زیادہ لاشیں نکالی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ پیر کے روز سمنردی طوفان ڈینیئل نے مشرقی لیبیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا جس کی وجہ سے ڈیرنا شہر کے دو ڈیم بھی پھٹ گئے۔

یہ بھی پڑھیں:

رپورٹ کے مطابق ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ اس قدرتی آفت میں کتنے لوگ لاپتہ ہیں لیکن اس کا تخمینہ 10000 سے 12000 افراد کے درمیان لگایا جارہا ہے۔ حکام متاثرہ شہر ڈیرنا تک پہنچنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں کیونکہ شہر کی طرف جانے والی سڑکیں سیلاب کی وجہ سے تباہ یا منقطع ہو گئی ہیں۔ طوفان کی وجہ سے شہر سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے جس کی وجہ سے جانی و مالی نقصان کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔

بین الاقوامی فیڈریشن آف ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ سوسائٹیز نے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے نمٹنا حکومت، سول سوسائیٹیز اور عوام کی صلاحیتوں سے باہر ہے اس لیے بین الاقوامی امداد کی ضرورت ہوگی۔ بنغازی کے شہری ہوابازی کے وزیر نے ڈیرنا شہر کا دورہ کرنے کے بعد بتایا کہ سمندر میں، وادیوں میں اور عمارتوں کے نیچے ہر جگہ لاشیں پڑی ہوئی ہیں، وزیر نے یہ بھی کہا کہ جب میں یہ کہتا ہوں کہ شہر کا 25 فیصد علاقہ غائب ہو چکا ہے تو میں مبالغہ آرائی نہیں کر رہا ہوں۔

Last Updated : Sep 13, 2023, 2:30 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.