قاہرہ: اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوٹیرس نے مصر میں COP27 موسمیاتی سربراہی اجلاس میں جمع ہونے والے عالمی رہنماؤں کو متنبہ کیا ہے کہ انسانیت کو گلوبل وارمنگ کے خلاف جنگ میں مل کر کام کرنے یا اجتماعی خودکشی کے درمیان ایک سخت انتخاب کا سامنا ہے۔ گوٹیرس نے پیر کو سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت کے پاس ایک انتخاب ہے تعاون کریں یا ہلاک ہوجائیں۔climate summit in Egypt
گوٹیرس نے کہا کہ یہ یا تو موسمیاتی یکجہتی کا معاہدہ ہے یا اجتماعی خودکشی کا معاہدہ، انھوں نے امیر آلودگی پھیلانے والی قوموں پر زور دیا کہ دنیا کو موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز کا سامنا ہے، بڑھتے درجہ حرارت سے ماحولیات پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، بڑی معیشتوں کو موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ماحول دوست توانائی کے حصول کے لیے کام کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سمٹ سے خطاب میں کہا اقوام عالم کو موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ دنیا بھر میں قومیں بڑھتی ہوئی شدید قدرتی آفات کا مقابلہ کر رہی ہیں جنہوں نے صرف اس سال ہزاروں جانیں لے لی ہیں اور دسیوں اربوں ڈالر کا نقصان ہوا ہے- نائیجیریا اور پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے لے کر کینیا، صومالیہ اور امریکہ میں خشک سالی اور تین براعظموں میں بے مثال گرمی کی لہروں تک۔
مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا کہ ہم نے ایک کے بعد ایک تباہی دیکھی ہے، مصر 18 نومبر موسمیاتی سربراہی اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کیا یہ وقت نہیں ہے کہ اس سارے دکھ کو ختم کر دیا جائے؟