ETV Bharat / international

Xi Jinping to Visit Russia چینی صدر شی جن پنگ کا دورہ روس دوستی، تعاون اور امن کا آغاز کرے گا - چین روس تعلقات

چینی صدر شی جن پنگ روس کے صدر ولادیمیر پوتن کی دعوت پر 20 سے 22 مارچ تک روس کا سرکاری دورہ کریں گے، دونوں رہنما ایک دوسرے کو اچھے دوست کہہ کر مخاطب کرتے ہوئے باہمی تعلقات کو بیان کرتے ہیں۔ اس دورے سے کو کافی اہم سمجھا جارہا ہے جس دورے کو دونوں رہنماؤں نے دوستی، تعاون اور امن کا نیا آغاز قرار دیا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Mar 19, 2023, 9:09 PM IST

بیجنگ: چینی صدر شی جن پنگ روس کے صدر ولادیمیر پوتن کی دعوت پر 20 سے 22 مارچ تک روس کا سرکاری دورہ کریں گے۔ یہ دوستی، تعاون اور امن کا سفر ہے جو چین اور روس کے درمیان جامع اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کے نئے دور کا آغاز کرے گا۔ دونوں ممالک کے اعلیٰ رہنماؤں کے درمیان تبادلے چین اور روس کے تعلقات کے لیے رہنمائی کا ذریعہ ہیں۔ اس لیے چین اور روس کے رہنماؤں کے درمیان قریبی تبادلے ہمیشہ توجہ کا مرکز رہے ہیں۔ دونوں رہنما ایک دوسرے کو اچھے دوست کہہ کر مخاطب کرتے ہوئے باہمی تعلقات کو بیان کرتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ مارچ 2013 میں شی جن پنگ نے روس کا دورہ کیا تھا اس پر گفتگو کرتے ہوئے چینی صدر نے کہا کہ روس وہ پہلا ملک ہے جس کا میں بطور صدر دورہ کرنے گیا ہوں، اور پوتن بھی پہلے غیر ملکی صدر ہیں جن سے میں نے ملاقات کی ہے۔ مئی 2018 میں، پوتن نے سی ایم جی کے ڈائریکٹر جنرل شین ہیکسیونگ کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ان کے لیے شی جن پنگ ایک مناسب تعاون کے ساتھی ہونے کے ساتھ ساتھ ایک قابل اعتماد اچھے دوست بھی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ایک دہائی میں چین اور روس کے تعلقات کی ہر ترقی دونوں ممالک کے رہنماؤں کی قیادت سے مختلف نہیں ہے۔ جون 2019 میں، یعنی دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر شی جن پنگ نے ایک بار پھر روس کا دورہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے ایک مشترکہ بیان پر دستخط کرتے ہوئے چین اور روس کے درمیان جامع اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کو نئے دور میں ترقی دینے کا اعلان کیا۔ چین اور روس کے تعلقات میں اعلیٰ سطح اور عظیم تر ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔

بیجنگ: چینی صدر شی جن پنگ روس کے صدر ولادیمیر پوتن کی دعوت پر 20 سے 22 مارچ تک روس کا سرکاری دورہ کریں گے۔ یہ دوستی، تعاون اور امن کا سفر ہے جو چین اور روس کے درمیان جامع اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کے نئے دور کا آغاز کرے گا۔ دونوں ممالک کے اعلیٰ رہنماؤں کے درمیان تبادلے چین اور روس کے تعلقات کے لیے رہنمائی کا ذریعہ ہیں۔ اس لیے چین اور روس کے رہنماؤں کے درمیان قریبی تبادلے ہمیشہ توجہ کا مرکز رہے ہیں۔ دونوں رہنما ایک دوسرے کو اچھے دوست کہہ کر مخاطب کرتے ہوئے باہمی تعلقات کو بیان کرتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ مارچ 2013 میں شی جن پنگ نے روس کا دورہ کیا تھا اس پر گفتگو کرتے ہوئے چینی صدر نے کہا کہ روس وہ پہلا ملک ہے جس کا میں بطور صدر دورہ کرنے گیا ہوں، اور پوتن بھی پہلے غیر ملکی صدر ہیں جن سے میں نے ملاقات کی ہے۔ مئی 2018 میں، پوتن نے سی ایم جی کے ڈائریکٹر جنرل شین ہیکسیونگ کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ان کے لیے شی جن پنگ ایک مناسب تعاون کے ساتھی ہونے کے ساتھ ساتھ ایک قابل اعتماد اچھے دوست بھی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ایک دہائی میں چین اور روس کے تعلقات کی ہر ترقی دونوں ممالک کے رہنماؤں کی قیادت سے مختلف نہیں ہے۔ جون 2019 میں، یعنی دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر شی جن پنگ نے ایک بار پھر روس کا دورہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے ایک مشترکہ بیان پر دستخط کرتے ہوئے چین اور روس کے درمیان جامع اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کو نئے دور میں ترقی دینے کا اعلان کیا۔ چین اور روس کے تعلقات میں اعلیٰ سطح اور عظیم تر ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.