ETV Bharat / international

Xi Jinping Putin Meets چینی صدر شی جن پنگ کی اپنے روسی ہم منصب پوتن سے ملاقات

author img

By

Published : Mar 21, 2023, 9:58 PM IST

چینی صدر شی جن پنگ اور روسی صدر نے ملاقات کے دوران یوکرین کے مسئلے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ شی جن پنگ نے کہا کہ اس مسئلے پر زیادہ تر ممالک کشیدگی میں کمی کے حامی ہیں اور امن مذاکرات کے حق میں ہیں۔ ہمیں تاریخ سے سبق سیکھنا چاہیے اور تصادم کو بالآخر بات چیت سے حل کیا جانا چاہیے۔ چین یوکرین کے مسئلے کے سیاسی حل میں تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔

Chinese President Xi Jinping meets with his Russian counterpart Putin
چینی صدر شی جن پنگ کی اپنے روسی ہم منصب پوتن سے ملاقات

ماسکو: چینی صدر شی جن پنگ اپنے روسی اہم منصب ولادیمیر پوتن کی دعوت پر 20 مارچ کی سہ پہر ماسکو پہنچے اور کریملن کی عمارت میں روسی صدر پوتن سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے چین روس تعلقات اور مشترکہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ شی جن پنگ نے اس بات پر زور دیا کہ سب سے بڑے ہمسایہ ملک اور جامع اسٹریٹجک کوآرڈینیشن پارٹنرشپ کے طور پر چین اور روس دو طرفہ تعلقات کو اپنی اپنی سفارت کاری میں سرفہرست رکھتے ہیں۔ چین اور روس کے تعلقات کو مضبوط اور مستحکم بنانا چین کی طرف سے اپنے مفادات اور عالمی ترقی کے رجحان کے مطابق ایک اسٹریٹجک انتخاب ہے۔

دونوں فریقوں کو مختلف شعبوں میں عملی تعاون کو بڑھانا چاہیے، اقوام متحدہ جیسے کثیر جہتی فورم پر تعاون کو مضبوط بنانا چاہیے اور عالمی امن و استحکام کا ستون بننا چاہیے۔ پوتن نے شی جن پنگ کے دورہ روس کا گرمجوشی سے خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں دونوں اطراف کی مشترکہ کوششوں سے چین اور روس کے تعلقات نے مختلف شعبوں میں شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ روس چین کے ساتھ عملی تعاون بڑھانے، بین الاقوامی امور میں رابطے کو مضبوط بنانے اور عالمی کثیر قطبی اور بین الاقوامی تعلقات کو جمہوری بنانے کے لیے تیار ہے۔

دونوں رہنماؤں نے یوکرین کے مسئلے پر بھی گہرائی سے تبادلہ خیال کیا۔ شی جن پنگ نے زور دے کر کہا کہ اس مسئلے پر پُرامن اور سمجھدار آوازیں جمع ہو رہی ہیں اور زیادہ تر ممالک کشیدگی میں کمی کے حامی ہیں اور امن مذاکرات کے حق میں ہیں۔ تاریخ سے سبق سیکھنا چاہیے اور تصادم کو بالآخر بات چیت سے حل کیا جانا چاہیے۔ چین یوکرین کے مسئلے کے سیاسی حل میں تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔ پوتن نے کہا کہ روس نے حال ہی میں چین کی طرف سے جاری کردہ یوکرین کے امن منصوبے کے سیاسی تصفیے سے متعلق چین کے ضمنی دستاویز کا مطالعہ کیا ہے اور وہ امن مذاکرات کے بارے میں کھلا موقف اختیار کرتا ہے اور چین کے تعمیری کردار کا خیرمقدم کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کریملن میں اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات کے دوران یہ بھی کہا کہ ان کا ملک کسی بھی وقت بات چیت کے لیے تیار ہے۔ قابل ذکر ہے کہ فروری میں چین کی طرف سے یہ منصوبہ جاری کیا گیا تھا جس کا مقصد روس اور یوکرین جنگ کو ختم کرنا تھا۔ تاہم امریکہ نے اس کے خلاف خبردار کیا تھا۔ برطانوی نشریاتی ادارے نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے حوالے سے کہا کہ دنیا کو اپنی شرائط پر جنگ کو روکنے کے لیے روس کی جانب سے، چین یا کسی دوسرے ملک کی حمایت یافتہ کسی بھی اسٹریٹجک اقدام سے بے وقوف نہیں بننا چاہیے۔ روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی آر آئی اے نووستی کے مطابق پیر کو دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت ساڑھے چار گھنٹے تک جاری رہی جبکہ آج باضابطہ طور پر دونوں رہنماؤں نے ملاقات کی۔

ماسکو: چینی صدر شی جن پنگ اپنے روسی اہم منصب ولادیمیر پوتن کی دعوت پر 20 مارچ کی سہ پہر ماسکو پہنچے اور کریملن کی عمارت میں روسی صدر پوتن سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے چین روس تعلقات اور مشترکہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ شی جن پنگ نے اس بات پر زور دیا کہ سب سے بڑے ہمسایہ ملک اور جامع اسٹریٹجک کوآرڈینیشن پارٹنرشپ کے طور پر چین اور روس دو طرفہ تعلقات کو اپنی اپنی سفارت کاری میں سرفہرست رکھتے ہیں۔ چین اور روس کے تعلقات کو مضبوط اور مستحکم بنانا چین کی طرف سے اپنے مفادات اور عالمی ترقی کے رجحان کے مطابق ایک اسٹریٹجک انتخاب ہے۔

دونوں فریقوں کو مختلف شعبوں میں عملی تعاون کو بڑھانا چاہیے، اقوام متحدہ جیسے کثیر جہتی فورم پر تعاون کو مضبوط بنانا چاہیے اور عالمی امن و استحکام کا ستون بننا چاہیے۔ پوتن نے شی جن پنگ کے دورہ روس کا گرمجوشی سے خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں دونوں اطراف کی مشترکہ کوششوں سے چین اور روس کے تعلقات نے مختلف شعبوں میں شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ روس چین کے ساتھ عملی تعاون بڑھانے، بین الاقوامی امور میں رابطے کو مضبوط بنانے اور عالمی کثیر قطبی اور بین الاقوامی تعلقات کو جمہوری بنانے کے لیے تیار ہے۔

دونوں رہنماؤں نے یوکرین کے مسئلے پر بھی گہرائی سے تبادلہ خیال کیا۔ شی جن پنگ نے زور دے کر کہا کہ اس مسئلے پر پُرامن اور سمجھدار آوازیں جمع ہو رہی ہیں اور زیادہ تر ممالک کشیدگی میں کمی کے حامی ہیں اور امن مذاکرات کے حق میں ہیں۔ تاریخ سے سبق سیکھنا چاہیے اور تصادم کو بالآخر بات چیت سے حل کیا جانا چاہیے۔ چین یوکرین کے مسئلے کے سیاسی حل میں تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔ پوتن نے کہا کہ روس نے حال ہی میں چین کی طرف سے جاری کردہ یوکرین کے امن منصوبے کے سیاسی تصفیے سے متعلق چین کے ضمنی دستاویز کا مطالعہ کیا ہے اور وہ امن مذاکرات کے بارے میں کھلا موقف اختیار کرتا ہے اور چین کے تعمیری کردار کا خیرمقدم کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کریملن میں اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات کے دوران یہ بھی کہا کہ ان کا ملک کسی بھی وقت بات چیت کے لیے تیار ہے۔ قابل ذکر ہے کہ فروری میں چین کی طرف سے یہ منصوبہ جاری کیا گیا تھا جس کا مقصد روس اور یوکرین جنگ کو ختم کرنا تھا۔ تاہم امریکہ نے اس کے خلاف خبردار کیا تھا۔ برطانوی نشریاتی ادارے نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے حوالے سے کہا کہ دنیا کو اپنی شرائط پر جنگ کو روکنے کے لیے روس کی جانب سے، چین یا کسی دوسرے ملک کی حمایت یافتہ کسی بھی اسٹریٹجک اقدام سے بے وقوف نہیں بننا چاہیے۔ روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی آر آئی اے نووستی کے مطابق پیر کو دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت ساڑھے چار گھنٹے تک جاری رہی جبکہ آج باضابطہ طور پر دونوں رہنماؤں نے ملاقات کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.