چین کے صدر شی جن پنگ Xi Jinping نے 15 جون کی سہ پہر روسی صدر ولادیمیر پوتن سے فون پر بات کی۔اس دوران شی جن پنگ نے نشاندہی کی کہ چین اور روس کے تعلقات اس سال عالمی بحران اور تبدیلیوں کے باوجود ترقی کے منازل طے کررہے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ چین روس کے ساتھ دوطرفہ عملی تعاون کی مستحکم اور طویل مدتی ترقی کو فروغ دینا چاہتا ہے۔Xi holds a Phone Conversation with Putin
اس کے علاوہ چینی صدر نے کہا کہ چین اہم مفادات اور بڑے خدشات جیسے کہ خودمختاری اور سلامتی سے متعلق مسائل پر روس کے ساتھ ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تزویراتی ہم آہنگی کو تیز کرتا ہے، اہم بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں جیسے کہ اقوام متحدہ، برکس، شنگھائی تعاون تنظیم، کے درمیان رابطے کو مضبوط بنانا اور ابھرتی ہوئی منڈیوں اور ترقی پذیر ممالک کے درمیان یکجہتی اور تعاون کو فروغ دیے رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: China FM in Munich Security Conference: یوکرین بحران پر چین کا موقف، فریقین کو امن کے لیے کوشش کرنی چاہیے
وہیں روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ صدر شی جن پنگ کی مضبوط قیادت میں چین نے قابل ذکر ترقی کی کامیابیاں حاصل کی ہیں اور روس اسے تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتا ہے۔ اس سال، روس اور چین کے درمیان عملی تعاون بتدریج ترقی کر رہا ہے۔ روس چین کی طرف سے تجویز کردہ عالمی سلامتی کے اقدامات کی حمایت کرتا ہے، اور نام نہاد سنکیانگ، ہانگ کانگ اور تائیوان اور دیگر مسائل سے چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی کسی بھی طاقت کی مخالفت کرتا ہے۔ روس چین کے ساتھ کثیر الجہتی تعاون کو مضبوط بنانے، دنیا کو فروغ دینے اور ایک منصفانہ بین الاقوامی نظم قائم کرنے کے لیے تعمیری کوششیں کرنا چاہتا ہے۔