نئی دہلی: چین کے وزیر دفاع لی شانگفو جمعرات کو شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وزرائے دفاع کے اجلاس میں شرکت کے لیے نئی دہلی پہنچ چکے ہیں۔ جمعہ کو قومی دارالحکومت دہلی میں ایس سی او وزرائے دفاع کا اجلاس منعقد ہونا ہے۔ چینی وزیر دفاع اس دوران اپنے بھارتی ہم منصب راج ناتھ سنگھ کے ساتھ دو طرفہ ملاقات میں بھی حصہ لیں گے۔ قابل ذکر ہے کہ گلوان وادی میں سرحدی خلاف ورزی کے بعد چینی وزیر دفاع کا یہ پہلا بھارت کا دورہ ہے۔ واضح رہے کہ بھارت اور چین نے حال ہی میں چشول-مولڈو سرحدی میٹنگ پوائنٹ پر کور کمانڈر سطح کی میٹنگ کا 18 واں دور منعقد کیا۔ اس دوران ایل اے سی کے مغربی سیکٹر میں زمین پر سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ یہ ملاقات پانچ ماہ کے وقفے کے بعد ہوئی تھی۔ دونوں فریقین کے درمیان کور کمانڈر کی سطح پر آخری ملاقات گزشتہ سال دسمبر میں ہوئی تھی۔
دریں اثناء بھارتی وزیر دفاع کی اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے ملاقات کا بھی امکان ہے۔ روسی وزیر دفاع نے آخری بار دسمبر 2021 میں بھارت روس 2+2 وزارتی مذاکرات کے لیے بھارت کا دورہ کیا تھا۔ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) ایک بین الحکومتی تنظیم ہے جو 2001 میں قائم ہوئی تھی۔ ایس سی او کے ارکان میں بھارت کے علاوہ قزاقستان، چین، کرغزستان، پاکستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان شامل ہیں۔ وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیا ہے کہ رکن ممالک کے علاوہ دو مبصر ممالک بیلاروس اور ایران بھی شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ وزرائے دفاع علاقائی امن و سلامتی، شنگھائی تعاون تنظیم کے اندر انسداد دہشت گردی کی کوششوں اور موثر کثیرالجہتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
2023 میں بھارت کی ایس سی او کی چیئرمین شپ کا تھیم 'Secure-SCO' ہے۔ بھارت خطے میں کثیرالجہتی، سیاسی، سیکورٹی، اقتصادی اور عوام کے درمیان تعاملات کو فروغ دینے میں ایس سی او کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔ ایس سی او کے ساتھ جاری مصروفیت نے بھارت کو خطے کے ان ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو فروغ دینے میں مدد کی ہے جن کے ساتھ ہندوستان نے تہذیبی روابط کا اشتراک کیا ہے، اور اسے ہندوستان کا توسیعی پڑوس سمجھا جاتا ہے۔ ایس سی او اقوام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت، اندرونی معاملات میں عدم مداخلت، تمام رکن ممالک کی برابری اور باہمی افہام و تفہیم اور ان میں سے ہر ایک کی رائے کے احترام کے اصولوں پر مبنی اپنی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔