کابل: چین نے زلزلہ متاثرین کی امداد کی پہلی کھیپ افغانستان بھیجی ہے۔ چینی حکومت کی جانب سے زلزلے سے متعلق امدادی سامان کی پہلی کھیپ صوبہ ہرات کے دارالحکومت ہرات سٹی پہنچی اور چین کی ریڈ کراس سوسائٹی کی جانب سے امدادی سامان بھی پہنچایا گیا۔ اس موقع پر افغانستان میں چین کے سفیر ژاؤ زانگ نے چینی حکومت اور چین کی ریڈ کراس سوسائٹی کی جانب سے سامان کی فراہمی کے سرٹیفکیٹ پر دستخط کیے۔
اس دوران افغانستان کی نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے قائم مقام وزیر محمد عباس اخوند اور افغان ہلال احمر سوسائٹی کے نائب صدر عبداللطیف ثابت بھی موجود تھے۔ ژاؤ زانگ نے کہا کہ افغانستان کے زلزلہ زدگان کی مشکلات پر قابو پانے کے لیے چینی حکومت نے امدادی سامان فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس سے افغان عوام کے تئیں چینی عوام کے دوستانہ جذبات کی عکاسی ہوتی ہے۔ افغان عبوری حکومت اور معاشرے کے تمام شعبوں کی مشترکہ کوششوں سے متاثرہ افراد بہت جلد اپنے گھر بار دوبارہ تعمیر کر سکیں گے۔
محمد عباس اخوند نے کہا کہ افغان حکام صوبہ ہرات میں ہنگامی امداد اور تعمیر نو کا کام کر رہے ہیں، متاثرہ لوگوں میں امدادی سامان تقسیم کر رہے ہیں اور عارضی پناہ گاہیں تعمیر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین نے انتہائی ضروری وقت پر انسانی امداد فراہم کی ہے اور افغانستان اس کے لیے تہہ دل سے شکر گزار ہے اور اسے ہمیشہ یاد رکھے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
- طالبان حکومت کے بعد چین افغانستان میں سفیر تعینات کرنے والا پہلا ملک بن گیا
- افغانستان میں زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 2445 ہوئی
عبد اللطیف ثابت نے زلزلے کے بعد مغربی صوبہ ہرات کی صورتحال کے ساتھ ساتھ افغان ہلال احمر سوسائٹی کی جانب سے زلزلے سے نمٹنے کی کوششوں کے بارے میں بتایا اور چینی حکومت، ریڈ کراس سوسائٹی آف چائنا اور چینی عوام کا شکریہ ادا کیا۔ مشکل ترین وقت میں افغانستان کی مدد کے لیے ان کی بے لوث کوششیں اور قیمتی مدد فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
7 اکتوبر کو مغربی افغانستان میں 6.2 شدت کے زلزلے آئے، جس کے بعد مزید کئی جھٹکے محسوس کیے گئے، جس میں 2400 سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں مکانات تباہ ہو گئے۔ 11 اکتوبر کو اس علاقے میں 6.3 شدت کا زلزلہ آیا۔ چینی حکومت نے فوری طور پر افغانستان کو ہنگامی انسانی امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔ (یو این آئی)