ETV Bharat / international

US Report on Pakistani Media چین پاکستانی میڈیا پر کنٹرول چاہتا ہے، امریکی رپورٹ میں دعویٰ

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 5, 2023, 9:02 AM IST

امریکی محکمہ خارجہ کی ایک رپورٹ کے مطابق بیجنگ نے چین پاکستان میڈیا کوریڈور کے حصے کے طور پر پاکستانی میڈیا پر کنٹرول کے لیے بات چیت کرنے کی مانگ کی ہے جس کے ذریعے وہ پاکستان کے اطلاعاتی ماحول کی نگرانی اور اس اسے شکل دینے کے لیے مشترکہ طور پر چلنے والا 'نرو سینٹر' قائم کرنا چاہتا ہے۔ پوری خبر پڑھیں... China Seeks To Control Pakistani Media

چین پاکستانی میڈیا پر کنٹرول چاہتا ہے، امریکی رپورٹ میں دعویٰ
چین پاکستانی میڈیا پر کنٹرول چاہتا ہے، امریکی رپورٹ میں دعویٰ

واشنگٹن: امریکہ نے ایک سرکاری رپورٹ میں پاکستانی میڈیا کے حوالے سے بڑا دعویٰ کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے بیشتر میڈیا پر چین کا کنٹرول بڑھتا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں امریکہ کا دعویٰ ہے کہ چین پاکستان میں نشر اور شائع ہونے والی خبروں پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کے لیے مختلف حربے اپنا رہا ہے۔

امریکی رپورٹ کے مطابق چین نے پاکستانی میڈیا پر گرفت کے لیے بین الاقوامی سطح پر ایک جال تیار کیا ہے جس کا مقصد پاکستانی میڈیا پر نمایاں کنٹرول حاصل کرنا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے گزشتہ ہفتے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ بیجنگ اس معاملے میں روس کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے تاکہ وہ چین یا اس کے اتحادی ممالک کے خلاف نشر اور شائع ہونے والی خبروں کو کنٹرول کر سکے۔ اسی تسلسل میں پاکستان اب اس کا نیا اتحادی بن کر ابھر رہا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کچھ دوسرے قریبی ساتھی ممالک کے میڈیا کو بھی کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ رپورٹ میں نارتھ پاکستان اکنامک کوریڈور (CPEC) میڈیا فورم کا خاص طور پر ذکر کیا گیا ہے جس کے ذریعے چین نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ اس کے خلاف شائع ہونے والی خبروں کو کنٹرول کرے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ فورم خاص طور پر ان خبروں پر نظر رکھتا ہے جن سے چین کی شبیہ خراب ہو سکتی ہے۔ پاکستان میں سرگرم یہ فورم خبروں پر نظر رکھتا ہے اور حکومتِ پاکستان اور میڈیا اداروں کے پاس اپنے اعتراضات بھی درج کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی چین نے CPEC ریپڈ رسپانس انفارمیشن نیٹ ورک جیسے اقدامات شروع کیے ہیں۔ حال ہی میں چین پاکستان میڈیا کوریڈور (CPMC) شروع کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔

محکمہ خارجہ کی رپورٹ میں اس حوالے سے کئی انکشافات ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ 2021 میں بیجنگ نے چین پاکستان میڈیا کوریڈور کے حصے کے طور پر پاکستانی میڈیا پر کنٹرول کے لیے بات چیت کرنے کی مانگ کی۔ چین پاکستان کے اطلاعات ماحول کی نگرانی اور اسے ایک شکل دینے کے لیے 'نرو سینٹر' قائم کرنا چاہتا ہے۔ تاہم امریکہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکومت پاکستان نے چین کی اس تجویز کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ چین کی جانب سے اس تجویز سے لاتعلقی ظاہر کرنے کے باوجود کافی حقائق ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستانی میڈیا غیر متناسب طور پر چین کو فائدہ پہنچا رہا ہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستانی میڈیا چین کے قریبی اتحادی کی طرح کام کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: NewsClick Raid بھارتی میڈیا آؤٹ لیٹ کے چین کے ساتھ تعلقات کی رپورٹس دیکھی: امریکہ

مزید برآں، چین کی ان تجاویز میں بیجنگ اور اسلام آباد کی حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ تھنک ٹینکس، عوامی رائے بنانے والوں، سی پی ای سی کے مطالعاتی مراکز، میڈیا تنظیموں، پی آر سی کمپنیوں اور یہاں تک کہ مقامی کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ سے ان پٹ کو اچھے سے منظم کرتے ہوئے پاکستان کے اطلاعاتی ماحول کی نگرانی کے لیے ایک 'نرو سینٹر' قائم کرنے کی درخواست کی گئی۔

واشنگٹن: امریکہ نے ایک سرکاری رپورٹ میں پاکستانی میڈیا کے حوالے سے بڑا دعویٰ کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے بیشتر میڈیا پر چین کا کنٹرول بڑھتا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں امریکہ کا دعویٰ ہے کہ چین پاکستان میں نشر اور شائع ہونے والی خبروں پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کے لیے مختلف حربے اپنا رہا ہے۔

امریکی رپورٹ کے مطابق چین نے پاکستانی میڈیا پر گرفت کے لیے بین الاقوامی سطح پر ایک جال تیار کیا ہے جس کا مقصد پاکستانی میڈیا پر نمایاں کنٹرول حاصل کرنا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے گزشتہ ہفتے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ بیجنگ اس معاملے میں روس کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے تاکہ وہ چین یا اس کے اتحادی ممالک کے خلاف نشر اور شائع ہونے والی خبروں کو کنٹرول کر سکے۔ اسی تسلسل میں پاکستان اب اس کا نیا اتحادی بن کر ابھر رہا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کچھ دوسرے قریبی ساتھی ممالک کے میڈیا کو بھی کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ رپورٹ میں نارتھ پاکستان اکنامک کوریڈور (CPEC) میڈیا فورم کا خاص طور پر ذکر کیا گیا ہے جس کے ذریعے چین نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ اس کے خلاف شائع ہونے والی خبروں کو کنٹرول کرے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ فورم خاص طور پر ان خبروں پر نظر رکھتا ہے جن سے چین کی شبیہ خراب ہو سکتی ہے۔ پاکستان میں سرگرم یہ فورم خبروں پر نظر رکھتا ہے اور حکومتِ پاکستان اور میڈیا اداروں کے پاس اپنے اعتراضات بھی درج کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی چین نے CPEC ریپڈ رسپانس انفارمیشن نیٹ ورک جیسے اقدامات شروع کیے ہیں۔ حال ہی میں چین پاکستان میڈیا کوریڈور (CPMC) شروع کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔

محکمہ خارجہ کی رپورٹ میں اس حوالے سے کئی انکشافات ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ 2021 میں بیجنگ نے چین پاکستان میڈیا کوریڈور کے حصے کے طور پر پاکستانی میڈیا پر کنٹرول کے لیے بات چیت کرنے کی مانگ کی۔ چین پاکستان کے اطلاعات ماحول کی نگرانی اور اسے ایک شکل دینے کے لیے 'نرو سینٹر' قائم کرنا چاہتا ہے۔ تاہم امریکہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکومت پاکستان نے چین کی اس تجویز کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ چین کی جانب سے اس تجویز سے لاتعلقی ظاہر کرنے کے باوجود کافی حقائق ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستانی میڈیا غیر متناسب طور پر چین کو فائدہ پہنچا رہا ہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستانی میڈیا چین کے قریبی اتحادی کی طرح کام کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: NewsClick Raid بھارتی میڈیا آؤٹ لیٹ کے چین کے ساتھ تعلقات کی رپورٹس دیکھی: امریکہ

مزید برآں، چین کی ان تجاویز میں بیجنگ اور اسلام آباد کی حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ تھنک ٹینکس، عوامی رائے بنانے والوں، سی پی ای سی کے مطالعاتی مراکز، میڈیا تنظیموں، پی آر سی کمپنیوں اور یہاں تک کہ مقامی کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ سے ان پٹ کو اچھے سے منظم کرتے ہوئے پاکستان کے اطلاعاتی ماحول کی نگرانی کے لیے ایک 'نرو سینٹر' قائم کرنے کی درخواست کی گئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.