اقوام متحدہ: چین نے لشکر طیبہ کا سینئر رکن ساجد میر کو اقوام متحدہ میں بین الاقوامی دہشت گرد قرار دینے کی امریکا کی تجویز کو روک دیا ہے۔ بھارت نے بھی اس تجویز کی حمایت کی تھی۔ ساجد میر بھارت کے انتہائی مطلوب دہشت گردوں میں سے ایک ہے اور 2008 کے ممبئی حملے کا اہم سازشی قرار دیا جاتا ہے۔China Veto on LeT handler Sajid Mir
اطلاعات کے مطابق بیجنگ نے جمعرات کو ساجد میر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی کے تحت بلیک لسٹ کرنے کی امریکی قرارداد کو روک دیا ہے۔ بھارت کی طرف سے حمایت کی گئی اس تجویز کے تحت میر کی جائیدادیں ضبط کر لی جاتیں اور ان پر سفری پابندیاں عائد کر دی جاتیں۔ میر بھارت کے انتہائی مطلوب دہشت گردوں میں سے ایک ہے اور 26/11 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں میں اس کے کردار کے لئے امریکہ نے اس کے سر پر 5 ملین امریکی ڈالر کا انعام رکھا ہے۔
اس سال جون میں، انہیں پاکستان میں انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے دہشت گردی کی مالی معاونت کے مقدمے میں 15 سال سے زیادہ کے لیے جیل بھیج دیا تھا۔ میر پاکستان میں مقیم لشکر طیبہ کا ایک سینئر رکن ہے اور نومبر 2008 میں ممبئی میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں ملوث ہونے کے الزام میں مطلوب ہے۔امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ میر حملوں کے لیے لشکر طیبہ کا آپریشنز مینیجر تھا، جس نے ان کی منصوبہ بندی، تیاری اور عمل درآمد میں اہم کردار ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
گزشتہ ماہ چین نے جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کے بھائی اور پاکستان میں مقیم دہشت گرد تنظیم کے ایک سینئر رہنما عبدالرؤف اظہر کو بلیک لسٹ کرنے کے لیے اقوام متحدہ میں امریکہ اور بھارت کی تجویز کو روک دیا تھا۔ .1974 میں پاکستان میں پیدا ہونے والے عبدالرؤف اظہر پر دسمبر 2010 میں امریکا نے پابندیاں عائد کی تھیں۔ بیجنگ، جو اسلام آباد کا ہمہ وقت دوست ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کی کمیٹی کے تحت پاکستان میں مقیم دہشت گردوں کو بلیک لسٹ کرنے کی فہرستوں کو بار بار روک چکا ہے۔
رواں سال جون میں چین نے بھارت اور امریکا کی جانب سے پاکستان میں مقیم دہشت گرد عبدالرحمان مکی کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 1267 القاعدہ پابندیوں کی کمیٹی کے تحت فہرست میں شامل کرنے کی مشترکہ تجویز پر آخری وقت پر روک لگا دی تھی۔