ETV Bharat / international

China US Tension over Balloons امریکی غباروں نے گزشتہ برس دس دفعہ فضائی حدود کی خلاف ورزی کی، چین

واشنگٹن نے بیجنگ کے اس الزام کی فوری تردید کی ہے، جس نے گزشتہ ہفتے امریکی فوج کی جانب سے چینی جاسوس غبارے کو مار گرانے کے بعد شروع ہونے والی اس تنازع کو مزید وسیع کر دیا ہے۔

China claims US balloons violated its airspace over 10 times in past year
امریکی غباروں نے گزشتہ برس دس دفعہ فضائی حدود کی خلاف ورزی کی، چین
author img

By

Published : Feb 13, 2023, 10:47 PM IST

بیجنگ: چین نے امریکہ پر الزام لگایا ہے کہ اس کی سرزمین پر پچھلے ایک سال میں 10 سے زیادہ مرتبہ بغیر اجازت کے اونچائی والے غبارے اڑائے گئے۔ تاہم امریکی حکومت نے چین کے اس الزام کی تردید کی ہے۔ چین کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ نے گزشتہ ایک سال میں 10 سے زائد مرتبہ ہماری فضائی حدود پر غبارے اڑائے ہیں۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکا نے 4 فروری کو اپنی فضائی حدود میں ایک مشتبہ جاسوس غبارے کو مار گرایا جس کے بعد چین نے کہا کہ یہ سویلین غبارہ تھا۔ اس کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات خراب ہو گئے ہیں۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں اس نے کئی دیگر نامعلوم اشیاء کو بھی مار گرایا ہے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن نے پریس بریفنگ میں کہا کہ امریکہ کا غیر قانونی طور پر دوسرے ممالک کی فضائی حدود میں داخل ہونا عام بات ہے، انہوں نے کہا کہ پچھلے ایک سال میں چینی حکام سے پوچھے بغیر امریکی غبارے 10 سے زیادہ مرتبہ غیر قانونی طور پر چین کے اوپر اڑائے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ چین کو برا بھلا کہنے اور الزام لگانے کے بجائے امریکہ کو پہلے خود پر غور کرنا چاہیے اور تصادم کو ہوا دینے کے بجائے اپنا راستہ بدلنا چاہیے۔

قابل ذکر ہے کہ غبارے کے پہلے واقعے نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو بیجنگ کا منصوبہ بند دورہ منسوخ کرنے پر مجبور کیا تھا۔ اعلیٰ سفارت کار نے چین کی مبینہ اونچائی پر جاسوسی کو ناقابل قبول اور غیر ذمہ دارانہ فعل قرار دیا۔ آٹھ دنوں میں امریکہ نے اپنے فضائی حدود سے چار مرتبہ مشتبہ چیز کو مار گرایا ہے۔ لڑاکا پائلٹوں نے 10 فروری کو الاسکا اور 11 فروری کو شمالی کینیڈا میں چھوٹی نامعلوم اشیاء کو مار گرایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ اسے ان دیگر اشیاء کی کوئی سمجھ نہیں ہے۔ لیکن ہم یہاں سب کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ امریکہ کی جانب سے نامعلوم اڑنے والی اشیاء کو مار گرانے کے لیے استعمال کیے جانے والے جدید میزائلوں کی مسلسل فائرنگ، ضرورت سے زیادہ طاقت کے خلاف ردعمل ہے۔ امریکی فوجی کمانڈر جنرل گلین وان ہرک نے کہا کہ تازہ ترین شے سے کسی خطرے کا کوئی اشارہ نہیں ملا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ گیسی قسم کا غبارہ یا کسی قسم کا پروپلشن سسٹم ہو سکتا ہے لیکن وہ اس بات سے بھی انکار نہیں کر سکتے کہ یہ اشیاء ماورائے زمین ہیں۔

بیجنگ: چین نے امریکہ پر الزام لگایا ہے کہ اس کی سرزمین پر پچھلے ایک سال میں 10 سے زیادہ مرتبہ بغیر اجازت کے اونچائی والے غبارے اڑائے گئے۔ تاہم امریکی حکومت نے چین کے اس الزام کی تردید کی ہے۔ چین کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ نے گزشتہ ایک سال میں 10 سے زائد مرتبہ ہماری فضائی حدود پر غبارے اڑائے ہیں۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکا نے 4 فروری کو اپنی فضائی حدود میں ایک مشتبہ جاسوس غبارے کو مار گرایا جس کے بعد چین نے کہا کہ یہ سویلین غبارہ تھا۔ اس کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات خراب ہو گئے ہیں۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں اس نے کئی دیگر نامعلوم اشیاء کو بھی مار گرایا ہے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن نے پریس بریفنگ میں کہا کہ امریکہ کا غیر قانونی طور پر دوسرے ممالک کی فضائی حدود میں داخل ہونا عام بات ہے، انہوں نے کہا کہ پچھلے ایک سال میں چینی حکام سے پوچھے بغیر امریکی غبارے 10 سے زیادہ مرتبہ غیر قانونی طور پر چین کے اوپر اڑائے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ چین کو برا بھلا کہنے اور الزام لگانے کے بجائے امریکہ کو پہلے خود پر غور کرنا چاہیے اور تصادم کو ہوا دینے کے بجائے اپنا راستہ بدلنا چاہیے۔

قابل ذکر ہے کہ غبارے کے پہلے واقعے نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو بیجنگ کا منصوبہ بند دورہ منسوخ کرنے پر مجبور کیا تھا۔ اعلیٰ سفارت کار نے چین کی مبینہ اونچائی پر جاسوسی کو ناقابل قبول اور غیر ذمہ دارانہ فعل قرار دیا۔ آٹھ دنوں میں امریکہ نے اپنے فضائی حدود سے چار مرتبہ مشتبہ چیز کو مار گرایا ہے۔ لڑاکا پائلٹوں نے 10 فروری کو الاسکا اور 11 فروری کو شمالی کینیڈا میں چھوٹی نامعلوم اشیاء کو مار گرایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ اسے ان دیگر اشیاء کی کوئی سمجھ نہیں ہے۔ لیکن ہم یہاں سب کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ امریکہ کی جانب سے نامعلوم اڑنے والی اشیاء کو مار گرانے کے لیے استعمال کیے جانے والے جدید میزائلوں کی مسلسل فائرنگ، ضرورت سے زیادہ طاقت کے خلاف ردعمل ہے۔ امریکی فوجی کمانڈر جنرل گلین وان ہرک نے کہا کہ تازہ ترین شے سے کسی خطرے کا کوئی اشارہ نہیں ملا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ گیسی قسم کا غبارہ یا کسی قسم کا پروپلشن سسٹم ہو سکتا ہے لیکن وہ اس بات سے بھی انکار نہیں کر سکتے کہ یہ اشیاء ماورائے زمین ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.