اقوام متحدہ: چین نے ایک بار پھر امریکہ اور بھارت کی جانب سے جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کے بھائی عبدالرؤف اظہر کو اقوام متحدہ میں بلیک لسٹ کرنے کی تجویز کو روک دیا۔ چین نے دو ماہ سے بھی کم عرصے میں دوسری مرتبہ ایسا قدم اٹھایا ہے۔ اقوام متحدہ میں بھارت کی مستقل مندوب روچیرا کمبوج نے چین کی صدارت میں سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ دہشت گردوں کو بلیک لسٹ کرنے کی درخواست کو بغیر کوئی معقول وجہ بتائے مسترد کرنے ختم کرنا چاہیے اور کسی پر پابندی لگانے کے عمل کی ساکھ ہر وقت کم ہوتی جارہی ہے۔China Veto on JeM Leader
چین نے اس سے قبل بھارت اور امریکہ کی جانب سے پاکستان کے عبدالرحمان مکی کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی ممنوعہ فہرست میں شامل کرنے کی مشترکہ تجویز کو آخری لمحات میں روک دیا تھا۔ مکی لشکر طیبہ کے سربراہ اور 26/11 ممبئی حملوں کا مرکزی ملزم حافظ سعید کا رشتہ دار ہے۔ بھارت اور امریکہ نے مکی کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور القاعدہ پابندیوں کی کمیٹی کے تحت مشترکہ قرارداد پیش کی تھی لیکن چین نے آخری لمحات میں اس تجویز کو روک دیا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ 1974 میں پاکستان میں پیدا ہونے والے عبدالرؤف اظہر پر دسمبر 2010 میں امریکا نے پابندی لگا دی تھی۔ وہ 1999 میں انڈین ایئر لائنز کے طیارے IC-814 کو ہائی جیک کرنے کا مرکزی ملزم بھی ہے، جس کے بدلے میں اس کے بھائی مسعود اظہر کو جیل سے رہا کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: China on Abdul Rehman Makki: عبدالرحمان مکی کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی تجویز پر چین کا ویٹو
واضح رہے کہ چین ماضی میں کئی مرتبہ بھارت اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے جیش محمد کے رہنماوں کو بلیک لسٹ کی فہرست میں شامل کرنے کی کوششوں کو روک چکا ہے۔ بھارت نے مئی 2019 میں اقوام متحدہ میں ایک بڑی سفارتی کامیابی اس وقت حاصل کی، جب عالمی ادارے نے پاکستان میں مقیم جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دیا۔ ہندوستان کو ایسا کرنے میں تقریباً ایک دہائی لگ گئی۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 15 رکنی ادارے میں چین واحد ملک تھا جس نے اظہر کو بلیک لسٹ کرنے کی کوششوں کو روکنے کی کوشش کی۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پانچ ممالک امریکہ، برطانیہ، چین، فرانس اور روس مستقل رکن ہیں۔ انہیں 'ویٹو' کا حق حاصل ہے یعنی اگر ان میں سے کسی نے کونسل کی کسی قرارداد کے خلاف ووٹ دیا تو وہ قرارداد منظور نہیں ہوگی۔