واشنگٹن: پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے امریکہ اور چین سے اپنے اختلافات کو دو رکرنے اور عالمی موسمیاتی تبدیلی کو بہتر بنانے کے لیے مل کر کام کرنے کی درخواست کی ہے۔ پاکستانی وزیر خارجہ نے دونوں عالمی طاقتوں سے درخواست کی کہ وہ اس معاملے پر ایک دوسرے سے لڑنے کے بجائے تعاون کریں۔ واشنگٹن کے تھنک ٹینک سے اپنے خطاب میں بلاول نے کہا، "مجھے بالکل واضح کرنے دو۔ ہم موسمیاتی تبدیلیوں سے نکل نہیں سکیں گے۔ ہم اپنے سیارے کو نہیں بچائیں گے۔ اگر چین اور امریکہ آب و ہوا پر مل کر کام نہیں کرتے ہیں۔ China and US should work on climate change
ڈان اخبار کے مطابق بلاول نے یہ بات منگل کو امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی جانب سے پاکستان سے چین کے ساتھ اپنے قرضوں کی تنظیم نو کے لیے بات چیت کرنے کے لیے کہنے کے بعد کہی۔ ایک روز قبل اپنے پاکستانی ہم منصب کے ساتھ مشترکہ میڈیا بریفنگ میں بلنکن نے کہا، "ہم نے بھارت کے ساتھ ذمہ دارانہ تعلقات کے انتظام کی اہمیت کے بارے میں بات چیت کی اور اپنے اتحادیوں (پاکستان) سے چین کے چند اہم امور میں چین کو شامل کرنے کی درخواست کی۔ قرضوں میں راحت اور ری اسٹرکچرنگ تاکہ پاکستان سیلاب سے تیزی سے نکل سکے۔"
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے منگل کو کہا کہ ان کا ملک پہلے ہی سیلاب زدگان کے لیے امداد فراہم کر رہا ہے اور متاثرہ علاقوں میں ہزاروں گھروں کی تعمیر نو میں بھی مدد کرے گا۔ انہوں نے دیگر ممالک سے درخواست کی کہ وہ چین پاکستان تعاون کے خلاف بلا جواز تنقید کرنے کے بجائے حقیقی اور سود مند کچھ کریں۔ انہوں نے کہا کہ چینی حکومت نے پاکستان کو 40 کروڑ آر ایم بی مالیت کی انسانی امداد فراہم کی جبکہ چینی سول سوسائٹی بھی مدد کا ہاتھ بڑھا رہی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کی جانب سے "قرضوں سے نجات کے ایک موثر طریقہ کار" کے لیے حالیہ اپیل کے بعد پاکستان نے قرض دہندگان کے ساتھ اپنے قرضوں کی تنظیم نو کے امکان پر تبادلہ خیال کیا ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ یہ مسٹر بلاول اور مسٹر بلنکن کے درمیان پہلی دو طرفہ ملاقات کے دوران یہ معاملہ اٹھایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: Bilawal Bhutto on India Pakistan Ties: بلاول بھٹو نے پاکستان بھارت تعلقات کے بحالی کی وکالت کی
امریکہ پاکستان کے لیے فلڈ ریلیف اور بحالی فنڈ میں اب تک کا سب سے بڑا ڈونر ہے۔ اس نے جولائی سے اب تک تقریباً پانچ کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی امداد فراہم کی ہے۔ دو طرفہ ملاقات کے بعد امریکہ نے غذائی تحفظ کے لیے اضافی 100 کروڑ ڈالر کی امداد کا اعلان کیا۔
یو این آئی