ETV Bharat / international

China on TikTok Bans چین نے امریکہ پر طاقت کے غلط استعمال کا الزام لگایا

چین نے امریکہ پر ٹک ٹاک پابندی کے ساتھ ریاستی طاقت کے غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ امریکی حکومت کو مارکیٹ اکانومی اور منصفانہ مسابقت کے اصولوں کا احترام کرنا چاہیے۔ حیرت کی بات ہے کہ امریکہ جیسی دنیا کی ٹاپ سپر پاور نوجوانوں کی پسندیدہ ایپ سے خوفزدہ ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Feb 28, 2023, 10:15 PM IST

بیجنگ: چین نے امریکہ پر الزام لگایا ہے کہ وہ غیر ملکی کمپنیوں کو دبانے کے لیے اپنی طاقت کا غلط استعمال کر رہا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے منگل کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم ان غلط کاموں کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔ امریکی حکومت کو مارکیٹ اکانومی اور منصفانہ مسابقت کے اصولوں کا احترام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ امریکہ جیسی دنیا کی ٹاپ سپر پاور نوجوانوں کی پسندیدہ ایپ سے خوفزدہ ہے۔ چینی فرم بائٹ ڈانس کی مقبول ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک سے مغربی ممالک کے حکام چوکنا ہو گئے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ ٹک ٹاک پر صارفین کا ڈیٹا چوری کرکے اسے چینی حکومت کے حوالے کرنے کا الزام ہے۔ کچھ انٹیلی جنس ایجنسیوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس ایپ کو سرکاری آلات پر ڈاؤن لوڈ کرنے سے حساس معلومات سامنے آسکتی ہیں۔ امریکی فیڈرل چیف انفارمیشن سیکیورٹی آفیسر کرس ڈیروشا نے کہاکہ "صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی طرف سے اس سمت میں کئے گئے اقدامات کا مقصد ہمارے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو محفوظ بنانا اور امریکی عوام کی حفاظت اور رازداری کا تحفظ کرنا ہے۔"

یہ بھی پڑھیں:

دوسری جانب کینیڈا نے بھی منگل سے سرکاری ڈیوائسز پر اس ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے پر پابندی عائد کردی۔ کینیڈا کے چیف انفارمیشن آفیسر نے پرائیویسی کی خلاف ورزیوں اور ایپ کی طرف سے لاحق سیکورٹی کی خلاف ورزیوں کے خطرات سے خبردار کیا۔ وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ٹک ٹاک ایپ کی سیکیورٹی کے حوالے سے زیادہ تشویش ہے، اس لیے اس پر پابندی لگانے کی ضرورت ہے۔ گزشتہ ہفتے یورپی کمیشن اور یورپی کونسل نے ملازمین کو حکم دیا کہ وہ اپنے فونز اور کارپوریٹ ڈیوائسز سے ٹک ٹاک ایپ کو ہٹا دیں۔(یو این آئی)

بیجنگ: چین نے امریکہ پر الزام لگایا ہے کہ وہ غیر ملکی کمپنیوں کو دبانے کے لیے اپنی طاقت کا غلط استعمال کر رہا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے منگل کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم ان غلط کاموں کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔ امریکی حکومت کو مارکیٹ اکانومی اور منصفانہ مسابقت کے اصولوں کا احترام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ امریکہ جیسی دنیا کی ٹاپ سپر پاور نوجوانوں کی پسندیدہ ایپ سے خوفزدہ ہے۔ چینی فرم بائٹ ڈانس کی مقبول ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک سے مغربی ممالک کے حکام چوکنا ہو گئے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ ٹک ٹاک پر صارفین کا ڈیٹا چوری کرکے اسے چینی حکومت کے حوالے کرنے کا الزام ہے۔ کچھ انٹیلی جنس ایجنسیوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس ایپ کو سرکاری آلات پر ڈاؤن لوڈ کرنے سے حساس معلومات سامنے آسکتی ہیں۔ امریکی فیڈرل چیف انفارمیشن سیکیورٹی آفیسر کرس ڈیروشا نے کہاکہ "صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی طرف سے اس سمت میں کئے گئے اقدامات کا مقصد ہمارے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو محفوظ بنانا اور امریکی عوام کی حفاظت اور رازداری کا تحفظ کرنا ہے۔"

یہ بھی پڑھیں:

دوسری جانب کینیڈا نے بھی منگل سے سرکاری ڈیوائسز پر اس ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے پر پابندی عائد کردی۔ کینیڈا کے چیف انفارمیشن آفیسر نے پرائیویسی کی خلاف ورزیوں اور ایپ کی طرف سے لاحق سیکورٹی کی خلاف ورزیوں کے خطرات سے خبردار کیا۔ وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ٹک ٹاک ایپ کی سیکیورٹی کے حوالے سے زیادہ تشویش ہے، اس لیے اس پر پابندی لگانے کی ضرورت ہے۔ گزشتہ ہفتے یورپی کمیشن اور یورپی کونسل نے ملازمین کو حکم دیا کہ وہ اپنے فونز اور کارپوریٹ ڈیوائسز سے ٹک ٹاک ایپ کو ہٹا دیں۔(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.