ٹورنٹو:ایک کینیڈین اہلکار نے جمعرات کو دی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ایک سکھ کینیڈین کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا الزام ہی کینیڈا میں بھارتی سفارت کاروں کی نگرانی کی وجہ بنا ہوا ہے۔ جس میں ایک اہم اتحادی کی طرف سے فراہم کردہ انٹیلی جنس بھی شامل ہے۔اہلکار نے کہا کہ بات چیت میں بھارتی حکام اور کینیڈا میں بھارتی سفارت کار شامل تھے اور کچھ جانکاری "فائیو آئیز" انٹیلی جنس شیئرنگ الائنس کے ایک رکن نے فراہم کی تھی، جس میں امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے علاوہ شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت کینیڈا تنازع پر امریکہ کو سخت تشویش لاحق
اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر یہ جانکاری دی ۔تاہم اس نے یہ نہیں بتایا کہ کس اتحادی نے انٹیلی جنس معلومات فراہم کیں یا اس بات کی مخصوص تفصیلات نہیں بتائیں کہ کمیونیکیشن میں کیا شامل تھا یا وہ کیسے حاصل کیے گئے تھے۔ کینیڈین براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے سب سے پہلے انٹیلی جنس کی اطلاع دی۔
-
Who was Hardeep Singh Nijjar, the Sikh activist whose killing has divided Canada and India?
— ETV Bharat (@ETVBharatEng) September 20, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
An advocate for separate Sikh homeland was killed two months ago. He was called human rights activist by Sikh organizations and terrorist by India's government.https://t.co/kULcq615Eh
">Who was Hardeep Singh Nijjar, the Sikh activist whose killing has divided Canada and India?
— ETV Bharat (@ETVBharatEng) September 20, 2023
An advocate for separate Sikh homeland was killed two months ago. He was called human rights activist by Sikh organizations and terrorist by India's government.https://t.co/kULcq615EhWho was Hardeep Singh Nijjar, the Sikh activist whose killing has divided Canada and India?
— ETV Bharat (@ETVBharatEng) September 20, 2023
An advocate for separate Sikh homeland was killed two months ago. He was called human rights activist by Sikh organizations and terrorist by India's government.https://t.co/kULcq615Eh
یہ بھی پڑھیں:وزارت خارجہ نے کینیڈا میں بھارتیوں کے لیے ایڈوائزری جاری کی
اس سے قبل کینیڈا کی جانب سے بھارت پر سکھ کینیڈین ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام لگائے جانے کے بعد جمعرات کو، بھارت نے کینیڈین شہریوں کو ویزے جاری کرنا بند کر دیا اور کینیڈا سے اپنے سفارتی عملے کو کم کرنے کو کہا۔ اس طرح ایک زمانے کے قریبی اتحادیوں کے درمیان دراڑ بڑھ گئی ہے۔ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے پیر کو نجار کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت ہونے کی بات کہی تھی،جس کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات ابھی تک کے سب سے برے دور سے گزر رہے ہیں۔
جمعرات کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے، ٹروڈو نے اس پیچیدہ سفارتی صورت حال کا اعتراف کیا جس کا انہیں سامنا ہے۔انھوں نے کہا کہ "ہاؤس آف کامنز کے فلور پر ان الزامات کو شیئر کرنے کا فیصلہ ایسے ہی نہیں کیا گیا تھا،" انہوں نے کہا، "اس میں کوئی سوال نہیں ہے کہ بھارت اہمیت کا حامل ملک ہے اور ایک ایسا ملک ہے جس کے ساتھ ہمیں کام جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔"