برازیلیا: برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا ڈی سلوا نے دارالحکومت میں حالیہ بدامنی پر فوجی کمانڈروں کے ساتھ میٹنگ کے بعد ملک کے آرمی چیف جنرل جولیو سیزر ڈی اروڈا کو برطرف کر دیا ہے۔ مقامی میڈیا نے یہ رپورٹ دی ہے۔ گلوبو اخبار نے ہفتہ کو ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا کہ جولیو سیزر ڈی اروڈا کو ہفتے کے روز برخاست کر دیا گیا اور ان کی جگہ جنوب مشرق کے ملٹری کمانڈر جنرل ٹامس میگوئل ریبیرو پائیوا کو تعینات کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق لوئیز اناسیو لولا ڈی سلوا نے جمعہ کو پلاسیو ڈو پلانالٹو میں اروڈا کے ساتھ بحریہ، فضائیہ کے کمانڈروں کے ساتھ ساتھ وزیر دفاع جوس میوسیو مونٹیروکے ساتھ ملاقات میں سرکاری عمارتوں کی حفاظت کے لئے ذمہ داروں پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
جولیو سیزر ڈی اروڈا نے سبکدوش ہونے والے صدر جیر بولسونارو کے ساتھ معاہدے کے تحت گزشتہ دسمبر کے آخر میں برازیل کی فوج کی کمان سنبھالی تھی۔ قابل ذکر ہے کہ 8 جنوری کو بولسونارو کے حامیوں نے نیشنل کانگریس کی عمارت کے ساتھ ساتھ پالاسیو ڈو پلانالٹو اور برازیلیا میں سپریم کورٹ کی عمارت پر دھاوا بول دیا۔ برازیل کی وفاقی پولیس کے مطابق حکومت مخالف مظاہروں میں دو ہزار سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا۔ لولا نے پلانالٹو گارڈوں میں سے 50 سے زیادہ لوگوں کوان کے عہدوں سے ہٹا دیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ برازیل میں اکتوبر میں انتخابات ہوئے تھے جس میں بولسونارو کو عبرتناک شکست ہوئی تھی۔ لوئیز اناسیو لولا دا سلوا کی قیادت میں بائیں بازو کی جماعت جیت گئی۔ لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا نے تیسری بار برازیل کے صدر کے عہدے کا حلف اٹھایا۔ اس کے بعد بولسونارو کے حامیوں نے انتخابی نتائج کو ماننے سے انکار کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: Pro Bolsonaro Rioters Storm in Brazil برازیل میں سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ پر حملے کی صدر نے مذمت کی
یو این آئی