برازیلیا: برازیل کے صدر لوئز اناکیو لولا ڈی سلوا نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں جاری جھڑپوں کا بند ہونا ضروری ہے۔ یہ اب جنگ نہیں صرف اور صرف نسل کشی ہے"۔ دارالحکومت براسیلیا کے صدارتی پیلس میں پریس کانفرنس سے خطاب میں لولا ڈی سلوا نے اسرائیل کے غزّہ پر حملوں کے بارے میں کہا ہے کہ "اس بات کو ایک طرف رکھنا چاہیے کہ کون حق پر ہے اور کو ن نہیں۔ حتّی کہ میں یہ بھی نہیں جاننا چاہتا کہ کس نے پہلے حملہ کیا تھا۔ میرے نزدیک جو بات اہم ہے وہ یہ کہ یہ دشمنی اب ختم کروائی جانی چاہیے"۔
انہوں نے کہا ہے کہ مسئلہ یہ ہے کہ اب یہ ایک جنگ نہیں صرف ایک نسل کشی بن گئی ہے کیونکہ جنگ سے کوئی تعلق واسطہ نہ ہونے کے باوجود 2 ہزار بچے ہلاک کر دیئے گئے ہیں۔ حقیقت میں سمجھ نہیں پا رہا کہ کوئی انسان ایسی کسی جنگ پر کیسے تحمل کر سکتا ہے کہ جس کے نتیجے میں بچے اور معصوم انسان ہلاک ہو رہے ہوں۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی ہے کہ اسرائیلی بمباری سے فرار ہونے والے فلسطینیوں کے لئے فی الفور ایک انسانی راہداری کھولی جائے۔ واضح رہے کہ برازیل کے صدر لولا ڈی سلوا نے 25 اکتوبر کو جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ غزّہ کی جھڑپوں میں اقوام متحدہ کو پہلے سے زیادہ ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:
- غزہ پر اسرائیلی بمباری جاری، جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد سات ہزار سے تجاوز
- یہ جنگ نہیں بلکہ قتل عام ہے، اردوغان کی غزہ میں اسرائیلی اقدامات کی شدید مذمت
اسرائیل کی غزہ پر مسلسل 24 گھنٹے سے جاری بمباری میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد سات ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔ محصور علاقے میں وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد اب 7,028 تک پہنچ گئی ہے جن میں 2,913 بچے بھی شامل ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 16 ہزار ہوگئی ہے۔ فلسطینی امور داخلہ کے مطابق اسرائیل نے 7 اکتوبر سے غزہ کے ساتھ ساتھ مغربی کنارے پر بھی بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جہاں اموات کی تعداد 100 ہوچکی ہے۔ (یو این آئی)