کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں روسی سفارت خانے کے باہر بم دھماکوں کی اس وقت اطلاع موصول ہوئی جب لوگ ویزوں کے لیے قطار میں کھڑے تھے۔ دھماکے میں ہلاک ہونے والے 20 افراد میں سے دو روسی سفارت کار بھی بتائے جارہے ہیں۔ Russian Embassy in Kabul
روسی میڈیا رشین ٹائمز نے افغان میڈیا کے حوالے سے یہ اطلاع دی ہے۔ اطلاعات کے مطابق دھماکہ سفارتخانے کے گیٹ کے باہر ہوا جہاں لوگ ویزوں کے انتظار میں کھڑے تھے۔ اگرچہ 50 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کا خدشہ ہے تاہم ابھی تک اس رپورٹ کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ ایک خودکش حملہ تھا اور بتایا جارہا ہے کہ حملہ آور نے سفارت خانے کے گیٹ کے باہر طالبان کے محافظوں کی طرف سے گولی مارنے کے بعد دھماکہ کیا۔ مقامی پولیس ڈسٹرکٹ کے سربراہ، مولوی صابر نے کہا کہ روسی سفارت خانے باہر طالبان کے محافظوں نے ہدف تک پہنچنے سے پہلے خودکش حملہ آور کی شناخت کی اور اسے گولی مار دی۔
یہ بھی پڑھیں: Herat Mosque Blast: افغانستان کے صوبہ ہرات کی مسجد میں دھماکہ، طالبان حامی عالم دین سمیت بیس افراد ہلاک
قابل ذکر ہے کہ یہ دھماکہ شہر ہرات کے ایک مسجد میں خودکش بم دھماکہ جس میں بیس افراد ہلاک ہوئے تھے، کے دون بعد ہوا ہے۔ اس حملے کی دنیا بھر سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ طلوع نیوز نے رپورٹ کیا کہ افغانستان کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی تھامس ویسٹ، یوناما اور ایران اور پاکستان کی وزارت خارجہ نے اس واقعے کی مذمت کی اور افغانستان میں عبادت گاہوں پر مہلک حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا۔