بی جے پی رہنماؤں کی جانب سے پیغمبر اسلام سے متعلق نازیبا تبصرہ کے خلاف سفارتی طور پر احتجاج کرنے والے اسلامی ملک ملائیشیا نے ایک بار پھر اسلامو فوبیا پر بیان دیا ہے۔ ملائیشیا کے وزیر خارجہ داتوک سیری سیف الدین عبداللہ نے کہا کہ بھارت میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا Islamophobia in India سے جنوب مشرقی ایشیائی خطے اور دیگر ممالک پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ ملائیشیا کے وزیر خارجہ نے یہ باتیں اپنے تین روزہ دورہ بھارت کے دوران ملائیشیا کی خبر رساں ایجنسی برناما سے بات چیت میں کہی ہیں۔ سیف الدین بھارت-آسیان ممالک کی وزارت خارجہ کی میٹنگ کے لیے بھارت میں تھے۔
ملائیشیا کی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آسیان ممالک میں مسلمانوں کی بڑی آبادی ہے اور اس طرح کے اسلاموفوبک واقعات مسلمانوں کو متاثر کر سکتے ہیں کیونکہ ان دنوں خبریں تیزی سے پھیلتی ہیں۔انہوں نے کہا، 'جو چیزیں بھارت میں ہوتی ہیں ان کا اثر ہو سکتا ہے۔ اگر ہم محتاط نہیں رہے تو ردعمل ہو سکتا ہے اور یہ وہ نہیں جو ہم چاہتے ہیں۔
سیف الدین نے کہا کہ مختلف مذاہب کے لوگوں کے درمیان افہام و تفہیم کو فروغ دینے کی ضرورت ہے اور تجویز پیش کی کہ ملائیشیا اور بھارت اس سمت میں ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر کام کرنے کے لیے آگے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشیا اور بھارت کو اپنے پرانے تعلقات کے پیش نظر اس مسئلہ پر مل کر کام کرنا چاہیے۔ بھارت کی حکمراں جماعت بی جے پی کے دو رہنماؤں کی طرف سے پیغمبر اسلام کی توہین کے واقعہ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت میں ایسے واقعات کا اعادہ نہیں ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:
Kuwaiti MPs on Derogatory Against Prophet: کویتی ارکان پارلیمنٹ کی بھارت پر مزید دباؤ ڈالنے کی اپیل