نیویارک: امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو ایک تقریر کے دوران کہا کہ 1962 کیوبا کے میزائل بحران کے بعد سے جوہری خطرہ بلند ترین سطح پر ہے، کیونکہ روسی حکام یوکرین میں آٹھ ماہ کی فوجی کارروائی میں بڑے پیمانے پر اسٹریٹجک دھچکے کے بعد جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے امکان کی بات کر رہا ہے۔ Biden Warns of Putin Nuclear Threa
بائیڈن نے ڈیموکریٹک سینیٹر کمپین کمیٹی کے لیے فنڈ اکٹھا کرنے والے ایک پروگرام میں کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن ایک ایسے آدمی ہیں جنہیں میں اچھی طرح جانتا ہوں۔ روسی رہنما اس وقت مذاق نہیں کرتے جب وہ اسٹریٹجک جوہری ہتھیاروں یا حیاتیاتی یا کیمیائی ہتھیاروں کے بارے میں بات کرتے ہیں۔
بائیڈن نے مزید کہا کہ کینیڈی اور کیوبا کے میزائل بحران کے بعد سے ہمیں اس سطح کی جوہری تباہی کے امکانات کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ انھوں نے مشورہ دیا کہ پوتن کی طرف سے خطرہ حقیقی ہے، کیونکہ اس کی فوج کم کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ امریکی حکام کئی دنوں سے اس امکان کے بارے میں خبردار کرتے رہے ہیں کہ روس یوکرین میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا استعمال کر سکتا ہے کیونکہ اسے میدان جنگ میں کئی تزویراتی ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Military aid to Ukraine ماسکو کو روس اور مغرب کے درمیان براہ راست فوجی تصادم کا خدشہ
بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ میں یہ جاننے کی کوشش کر رہا ہوں کہ پوتن کی آگے کی حکمت عملی کیا ہے؟' وہ اپنا راستہ کیسے تلاش کرتا ہے؟ وہ اپنے آپ کو اس پوزیشن میں کہاں پاتا ہے جبکہ وہ روس کے اندر نہ صرف چہرہ بلکہ اہم طاقت بھی کھو چکا ہے؟
واضح رہے کہ فروری میں روس یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد سے پوتن کئی مرتبہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی وارننگ دے چکے ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے تین لاکھ ریزرو روسی فوجیوں کی تعیناتی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں آپ کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ ہمارے ملک میں تباہی کے ذرائع موجود ہیں۔