واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے 2024 کی صدارتی مہم میں دوبارہ انتخاب لڑنے کے اپنے منصوبے کے ایک حصے کے طور پر حمایت حاصل کرنے کے لیے چین کے ٹک ٹاک سمیت مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر سینکڑوں متاثر کن لوگوں کو شامل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ایکسیوس نے پیر کو یہ اطلاع دی۔ آؤٹ لیٹ کے مطابق جو بائیڈن نے ابھی تک دوبارہ انتخاب میں حصہ لینے کا اعلان نہیں کیا ہے۔ اس سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ نوجوان ووٹروں میں اپنی مقبولیت کو بڑھانے اور سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی فعال سوشل میڈیا مہم کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کرنے کے لیے سینکڑوں متاثر کن افراد پر انحصار کریں گے۔ ایکسیوس نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ خاص طور پرٹک ٹاک صارفین کی حمایت پر انحصار کرے گی جو کہ امریکہ میں اس ایپ پر چینی حکومت سے مبینہ تعلقات کی وجہ سے پابندی پر موجودہ بحث کے باوجود ہے۔
بائیڈن کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف، جین او میلے ڈلن نے کہا: "ہم نوجوانوں تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں، بلکہ ماؤں، موسمیاتی کارکنان، اور مختلف پلیٹ فارم استعمال کرنے والے لوگوں تک بھی۔" وہ تمام لوگ جن کی معلومات تک رسائی کا بنیادی طریقہ ڈیجیٹل ہے۔ گزشتہ چند ہفتوں سے، ٹِک ٹاک امریکی قانون سازوں کی جانب سے ان خدشات کے باعث سخت جانچ پڑتال کا شکار ہے کہ کمپنی امریکہ میں 15 ملین صارفین کا ذاتی ڈیٹا اکٹھا کر کے اسے چینی حکومت کے حوالے کر سکتی ہے۔ مارچ کے اوائل میں، امریکی ہاؤس کمیٹی برائے خارجہ امور نے ایک بل کی منظوری دی تھی جس کے تحت امریکی حکومت کو ٹک ٹاک یا قومی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھی جانے والی کسی بھی غیر ملکی ایپ پر پابندی عائد کرنے کی اجازت ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: Survey on Biden’s Work صرف چالیس فیصد امریکی بائیڈن کے کام سے خوش ہیں، سروے
یو ایس ہاؤس انرجی اینڈ کامرس کمیٹی نے 23 مارچ کو ٹک ٹاک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) شا زی چیو کی گواہی سننے کے لیے ایک سماعت کی۔ مسٹر چیو سے امریکی قانون سازوں نے پلیٹ فارم کے ڈیٹا پرائیویسی کے طریقوں اور چینی حکومت سے مبینہ تعلقات کے بارے میں پوچھ گچھ کی۔ چیو نے امریکی صارف کے ڈیٹا کی حفاظت کے لیے ٹک ٹاک کی کوششوں کے بارے میں بات کی اور ان دعوؤں کی تردید کی کہ پلیٹ فارم کی چینی حکومت کے ساتھ ملی بھگت ہے۔ تاہم امریکی قانون سازوں نے مسٹر چیو کے بیانات پر اب بھی شکوک و شبہات کا اظہار کیا اور پابندیوں کا مطالبہ کیا۔
یو این آئی