ETV Bharat / international

US Security Aid to Pakistan چار برس بعد امریکا سے پاکستان کو سب سے بڑی سکیورٹی امداد کی منظوری

امریکا نے پاکستان کو گزشتہ چار برسوں میں سب سے بڑی سکیورٹی امداد کی منظوری دے دی ہے۔ امریکا نے F-16 جنگی طیاروں کے لیے 450 ملین ڈالر کی منظوری دی ہے۔ 2018 میں ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان پر انسداد دہشت گردی میں ناکامی کا الزام لگاتے ہوئے تمام دفاعی اور سکیورٹی امداد روک دی تھی اور کہا تھا کہ اسلام آباد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارا شراکت دار نہیں ہے۔ US Security Aid to Pakistan

biden administration approves usd 450 million f16 fleet sustainment programme to pakistan
چار برس بعد امریکا سے پاکستان کو سب سے بڑی سکیورٹی امداد کی منظوری
author img

By

Published : Sep 8, 2022, 5:05 PM IST

واشنگٹن: سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کو پلٹتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے پاکستان سے ایف 16 جنگی طیاروں کی دیکھ ریکھ کے لیے 45 کروڑ ڈالر کی مالی امداد کی منظوری دے دی ہے۔ یہ مالی مدد پاکستان کو اس لیے دی جا رہی ہے تاکہ وہ حال اور مستقبل میں انسداد دہشت گردی کے خطرات سے نمٹ سکے۔ گزشتہ چار برسوں میں اسلام آباد کو دی جانے والی یہ سب سے بڑی سکیورٹی امداد ہے۔US Security Aid to Pakistan

قابل ذکر بات یہ ہے کہ 2018 میں ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان پر یہ الزام لگاتے ہوئے تمام دفاعی اور سکیورٹی امداد روک دی کہ اسلام آباد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اس کا شراکت دار نہیں ہے۔امریکی پارلیمنٹ کو ایک نوٹیفکیشن میں، اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ اس نے F-16 جنگی طیاروں کی دیکھ ریکھ کے لیے پاکستان کو ممکنہ غیر ملکی فوجی فروخت کی منظوری دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت نے دلیل دی کہ اس سے اسلام آباد کو دہشت گردی کے موجودہ اور مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

Tom West on Pakistan: ’امریکہ کے پاس پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں‘

محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان نے کہا، "امریکی حکومت نے کانگریس کو پاکستان ایئر فورس کے F-16 پروگرام کو برقرار رکھنے کے لیے غیر ملکی فوجیوں کی فروخت کی مجوزہ اطلاع دی ہے۔ پاکستان انسداد دہشت گردی کا اہم اتحادی ہے۔

پاکستان کا F-16 پروگرام امریکہ اور پاکستان کے وسیع تر دوطرفہ تعلقات کا ایک اہم حصہ ہے۔ اس سے پاکستان اپنے F-16 بیڑے کو برقرار رکھتے ہوئے موجودہ اور مستقبل کے انسداد دہشت گردی کے خطرات سے نمٹ سکے گا۔ F-16 جنگی بیڑہ انسداد دہشت گردی آپریشن میں پاکستان کی مدد کرے گا اور ہم توقع کرتے ہیں کہ پاکستان تمام دہشت گرد گروپوں کے خلاف مسلسل کارروائی کرے گا۔

واشنگٹن: سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کو پلٹتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے پاکستان سے ایف 16 جنگی طیاروں کی دیکھ ریکھ کے لیے 45 کروڑ ڈالر کی مالی امداد کی منظوری دے دی ہے۔ یہ مالی مدد پاکستان کو اس لیے دی جا رہی ہے تاکہ وہ حال اور مستقبل میں انسداد دہشت گردی کے خطرات سے نمٹ سکے۔ گزشتہ چار برسوں میں اسلام آباد کو دی جانے والی یہ سب سے بڑی سکیورٹی امداد ہے۔US Security Aid to Pakistan

قابل ذکر بات یہ ہے کہ 2018 میں ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان پر یہ الزام لگاتے ہوئے تمام دفاعی اور سکیورٹی امداد روک دی کہ اسلام آباد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اس کا شراکت دار نہیں ہے۔امریکی پارلیمنٹ کو ایک نوٹیفکیشن میں، اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ اس نے F-16 جنگی طیاروں کی دیکھ ریکھ کے لیے پاکستان کو ممکنہ غیر ملکی فوجی فروخت کی منظوری دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت نے دلیل دی کہ اس سے اسلام آباد کو دہشت گردی کے موجودہ اور مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

Tom West on Pakistan: ’امریکہ کے پاس پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں‘

محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان نے کہا، "امریکی حکومت نے کانگریس کو پاکستان ایئر فورس کے F-16 پروگرام کو برقرار رکھنے کے لیے غیر ملکی فوجیوں کی فروخت کی مجوزہ اطلاع دی ہے۔ پاکستان انسداد دہشت گردی کا اہم اتحادی ہے۔

پاکستان کا F-16 پروگرام امریکہ اور پاکستان کے وسیع تر دوطرفہ تعلقات کا ایک اہم حصہ ہے۔ اس سے پاکستان اپنے F-16 بیڑے کو برقرار رکھتے ہوئے موجودہ اور مستقبل کے انسداد دہشت گردی کے خطرات سے نمٹ سکے گا۔ F-16 جنگی بیڑہ انسداد دہشت گردی آپریشن میں پاکستان کی مدد کرے گا اور ہم توقع کرتے ہیں کہ پاکستان تمام دہشت گرد گروپوں کے خلاف مسلسل کارروائی کرے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.