واشنگٹن: سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کو پلٹتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے پاکستان سے ایف 16 جنگی طیاروں کی دیکھ ریکھ کے لیے 45 کروڑ ڈالر کی مالی امداد کی منظوری دے دی ہے۔ یہ مالی مدد پاکستان کو اس لیے دی جا رہی ہے تاکہ وہ حال اور مستقبل میں انسداد دہشت گردی کے خطرات سے نمٹ سکے۔ گزشتہ چار برسوں میں اسلام آباد کو دی جانے والی یہ سب سے بڑی سکیورٹی امداد ہے۔US Security Aid to Pakistan
قابل ذکر بات یہ ہے کہ 2018 میں ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان پر یہ الزام لگاتے ہوئے تمام دفاعی اور سکیورٹی امداد روک دی کہ اسلام آباد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اس کا شراکت دار نہیں ہے۔امریکی پارلیمنٹ کو ایک نوٹیفکیشن میں، اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ اس نے F-16 جنگی طیاروں کی دیکھ ریکھ کے لیے پاکستان کو ممکنہ غیر ملکی فوجی فروخت کی منظوری دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت نے دلیل دی کہ اس سے اسلام آباد کو دہشت گردی کے موجودہ اور مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں:
Tom West on Pakistan: ’امریکہ کے پاس پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں‘
محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان نے کہا، "امریکی حکومت نے کانگریس کو پاکستان ایئر فورس کے F-16 پروگرام کو برقرار رکھنے کے لیے غیر ملکی فوجیوں کی فروخت کی مجوزہ اطلاع دی ہے۔ پاکستان انسداد دہشت گردی کا اہم اتحادی ہے۔
پاکستان کا F-16 پروگرام امریکہ اور پاکستان کے وسیع تر دوطرفہ تعلقات کا ایک اہم حصہ ہے۔ اس سے پاکستان اپنے F-16 بیڑے کو برقرار رکھتے ہوئے موجودہ اور مستقبل کے انسداد دہشت گردی کے خطرات سے نمٹ سکے گا۔ F-16 جنگی بیڑہ انسداد دہشت گردی آپریشن میں پاکستان کی مدد کرے گا اور ہم توقع کرتے ہیں کہ پاکستان تمام دہشت گرد گروپوں کے خلاف مسلسل کارروائی کرے گا۔