تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل کی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) نے مغربی کنارے کے جنین میں مبینہ عسکریت پسندی کے خلاف آپریشن ختم کر دیا ہے۔ انہوں نے یہ اعلان منگل کو وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے ساتھ جینین کے قریب سیلم چوکی کے دورے کے دوران کیا۔ بنجمن نیتن یاہو نے اپنے دفتر سے شائع ہونے والے ایک بیان میں کہاکہ فی الحال ہم مشن کو پورا کر رہے ہیں لیکن جنین میں ہماری کارروائی صرف ایک بار کے لئے نہیں ہے بلکہ عسکریت پسندی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے جب تک ضرورت ہو گی، ہم اسے اس وقت تک کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جنین کو عسکریت پسندی کی پناہ گاہ نہیں بننے دیں گے۔ ہم جہاں بھی عسکریت پسندی دیکھیں گے، وہاں پر حملہ کر کے اسے جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔
تل ابیب میں منگل کے عسکریت پسندآنہ حملے پر تبصرہ کرتے ہوئے بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ آج تل ابیب میں ایک عسکریت پسندآنہ حملہ ہوا، جسے ایک مسلح شہری کی مداخلت سے ناکام بنا دیا گیا جو کہ دوسری صورت میں کئی جانیں لے سکتا تھا۔ میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ اس قسم کے حملے سے ہمیں عسکریت پسندی کے خلاف جنگ میں روک سکتے ہیں وہ غلط ہیں۔ وہ اسرائیل کی قوم، ہماری حکومت، ہمارے شہریوں اور ہمارے فوجیوں کے جذبات کو نہیں جانتے۔ اسرائیل نے اتوار کے روز مغربی کنارے میں برسوں میں اپنا سب سے بڑا فضائی اور زمینی حملہ کیا۔ آئی ڈی ایف کے طیاروں نے جنین پناہ گزین کیمپ میں مبینہ عسکریت پسندی کے بنیادی ڈھانچے پر 10 سے زیادہ حملے کیے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے مطابق اس نے ایک میزائل لانچر، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا۔ (یو این آئی)
مزید پڑھیں:۔ Israeli Operation in West Bank سلامتی کونسل اور عالمی برادری سے جینن شہر میں اسرائیلی جارحیت رکوانے کا مطالبہ