قاہرہ: جنرل عبدالفتح برہان کی قیادت میں سوڈان کی عبوری انتظامیہ نے پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز (پی آر ایس ایف) کے بینک کھاتوں کو منجمد کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ احکامات اتوار کو دیے گئے۔ پی آر ایس ایف اپریل کے وسط سے سوڈانی فوج سے لڑ رہی ہے۔ پی آر ایس ایف کی جانب سے بجٹ کے فنڈ سے متعلق رقم پر تشویش کا حوالہ دیتے ہوئے ایک بیان میں کہا گیا ’’مسٹر عبدالفتح برہان نے آج تمام سوڈانی بینکوں اور ان کی بیرون ملک شاخوں میں باغی ریپڈ سپورٹ فورسز اور ان کی کمپنیوں کے اکاؤنٹس منجمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘‘۔ سوڈان کی حکومت کا یہ فیصلہ ایک میڈیا رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ سوڈانی فوج کے کمانڈر نے سنٹرل بینک کے گورنر حسین یحییٰ جنکول کو ہٹا دیا ہے ان کی جگہ بورئی الصدیقی کو سینٹرل بینک کا گورنر مقرر کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ سوڈانی فوج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورس کے درمیان جھڑپوں میں 600 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ وہیں ہزاروں لوگ ملک چھوڑ دیے ہیں۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور کے مطابق سوڈان سے اٹھارہ ہزار سے زائد افراد ایتھوپیا میں داخل ہوئے ہیں۔ سوڈان میں پرتشدد جھڑپوں کی وجہ سے اشیاء کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگی ہیں۔ ساتھ ہی وہاں پر طبی سامان بھی کم ہو رہا ہے جس کی وجہ سے لاکھوں لوگ اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ اقوام متحدہ نے یہ اطلاع دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Sudan Crisis سوڈان میں اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ اور طبی اشیا کی قلت: اقوام متحدہ
یو این آئی