آسٹریلیائی پارلیمنٹ نے منگل کو بھارت کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے (FTA) کی منظوری دے دی۔ اب دونوں ممالک باہمی رضامندی سے فیصلہ کریں گے کہ یہ معاہدہ کس تاریخ سے نافذ العمل ہوگا۔ آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانی نے ایک ٹویٹ میں یہ اطلاع دی۔ انہوں نے لکھا، بڑی خبر، بھارت کے ساتھ ہمارا آزادانہ تجارتی معاہدہ پارلیمنٹ سے پاس ہو گیا ہے۔Australia India FTA
آسٹریلیا بھارت اقتصادی تعاون اور تجارتی معاہدے (AI-ECTA) کے نافذ ہونے سے پہلے اسے آسٹریلیا کی پارلیمنٹ سے منظوری درکار تھی۔ بھارت میں مرکزی کابینہ ایسے معاہدوں کی منظوری دیتی ہے۔ وزیر برائے تجارت و صنعت پیوش گوئل نے ایک ٹویٹ میں کہا، 'خوشی ہے کہ بھارت آسٹریلیا اقتصادی تعاون اور تجارتی معاہدے کو آسٹریلیا کی پارلیمنٹ نے منظور کر لیا ہے۔ انہوں نے مزید لکھا، 'ہماری گہری دوستی کو دیکھتے ہوئے، یہ ہمارے لیے اپنے تجارتی تعلقات کو اس کی مکمل صلاحیت تک لے جانے اور بڑے پیمانے پر اقتصادی ترقی کو تیز کرنے کا مرحلہ طے کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'ایف ٹی اے میں قومی مفادات سے سمجھوتہ نہیں ہوگا'
ایک عہدیدار نے بتایا کہ اب دونوں فریق باہمی رضامندی سے فیصلہ کریں گے کہ یہ معاہدہ کس تاریخ سے نافذ العمل ہوگا۔ کسٹم حکام اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کریں گے۔ قابل ذکر ہے کہ ایف ٹی اے کے نافذ ہونے کے بعد، بھارت کی 6,000 سے زائد مصنوعات بشمول ٹیکسٹائل، چمڑے، فرنیچر، جیولری اور مشینری کو آسٹریلوی مارکیٹ تک ڈیوٹی فری رسائی حاصل ہوگی۔
آزاد تجارتی معاہدے کے تحت، آسٹریلیا اپنی برآمدات کے تقریباً 96.4 فیصد بھارت کو صفر کسٹم ڈیوٹی تک رسائی کی پیشکش کر رہا ہے۔ اس میں بہت سی مصنوعات ایسی ہیں جس پر اس وقت آسٹریلیا میں چار سے پانچ فیصد کسٹم ڈیوٹی لگتی ہیں۔ مالی سال 2021-22 میں، بھارت نے آسٹریلیا کو 8.3 بلین ڈالر کی اشیاء برآمد کیں اور 16.75 بلین ڈالر کی درآمد کیں۔