برازیلیا: برازیل کے اٹارنی جنرل کے دفتر نے ملک کی سپریم کورٹ سے کہا ہے کہ وہ سابق صدر جائر بولسونارو کے خلاف فسادات بھڑکانے اور دارالحکومت برازیلیا میں عارضی طور پر سرکاری عمارتوں پر قبضہ کرنے کی تحقیقات کرے۔ پراسیکیوٹر کے دفتر نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ اٹارنی جنرل نے وفاقی سپریم کورٹ سے سابق صدر جائر بولسونارو کے خلاف کارروائی میں نمائندگی شامل کرنے کو کہا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل کی درخواست اس حقیقت پر مبنی ہے کہ 10 جنوری کو بولسنورو نے امریکہ سے سوشل میڈیا پر برازیل میں صدارتی انتخابات کے نتائج پر سوالاٹھانے والی ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی، حالانکہ اس ویڈیو کو کچھ لوگوں نے ایڈٹ کیا تھا جسے کچھ ہی دیر بعد ہٹا دیا گیا تھا۔
برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا ڈی سلوا نے سابق صدر جائر بولسونارو کے حامیوں کے ملک کی پارلیمنٹ، صدارتی عمارت اور سپریم کورٹ میں زبردستی داخل ہونے کی مذمت کی۔ برازیل کے صدر ڈاکٹر سلوا نے کہا کہ انہیں ملک کے قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔ بولسونارو اکتوبر میں برازیل کے صدارتی انتخابات میں ہار گئے تھے اور دسمبر کے آخر میں امریکہ چلے گئے تھے۔ بولسنورو کے حامیوں نے 8 جنوری کو نیشنل کانگریس کی عمارت کے ساتھ ساتھ سرکاری صدارتی محلوں میں سے ایک پالاسیو ڈو پلانالٹو اور برازیلیا میں سپریم کورٹ کی عمارت پر دھاوا بول دیا۔ پولیس نے اسی دن ان عمارتوں کا کنٹرول سنبھال لیا۔ برازیل کی وفاقی پولیس نے بدھ کو کہا کہ حکومت مخالف مظاہروں میں حصہ لینے پر 1,840 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Pro Bolsonaro Rioters Storm in Brazil برازیل میں سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ پر حملے کی صدر نے مذمت کی
یو این آئی