جکارتہ: انڈونیشیا کے مرکزی جزیرے جاوا میں پیر کے روز آنے والے 5.6 شدت کے زلزلے میں مرنے والوں کی تعداد کم از کم 250 تک پہنچ گئی ہے جبکہ متعدد افراد زخمی بھی ہیں۔ 5.6 شدت کے زلزلے کا مرکز دارالحکومت جکارتہ سے تقریباً 75 کلومیٹر (45 میل) جنوب مشرق میں پہاڑی مغربی جاوا کے شہر سیانجور کے قریب تھا۔ یہ خطہ 2.5 ملین سے زیادہ لوگوں پر مشتمل ہے۔Indonesia earthquake
چونکہ امدادی کارروائیاں ابھی بھی جاری ہیں اس لیے مقامی حکام نے تباہ کن زلزلے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں خبردار بھی کیا ہے اور ان کی تعداد میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔مغربی جاوا کے گورنر رضوان کامل نے دور دراز کے علاقے میں ہلاکتوں کی نئی تعداد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مرنے والوں میں بہت سے سرکاری اسکول کے طالب علم تھے۔
یہ بھی پڑھیں: Indonesia Earthquake وزیراعظم مودی نے انڈونیشیا میں جانی و مالی نقصان پر دکھ کا اظہار کیا
قابل ذکر بات یہ ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو انڈونیشیا کے جزیرے جاوا میں زلزلے سے جانی و مالی نقصان پر غم کا اظہار کیا۔پی ایم مودی نے ٹویٹ کیا، انڈونیشیا میں زلزلے سے جانوں کے ضیاع اور املاک کو ہونے والے نقصان پر دکھ ہوا ہے۔ متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ گہری تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔ انھوں نے مزید لکھا کہ بھارت غم کی اس گھڑی میں انڈونیشیا کے ساتھ کھڑا ہے۔
قبل ازیں وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بھی زلزلے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت انڈونیشیا کے ساتھ یکجہتی میں کھڑا ہے اور اس کے خیالات سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ جے شنکر نے ٹویٹ کیا، "انڈونیشیا کے جاوا میں زلزلے سے جان و مال کے نقصان کی خبر سن کر دکھ ہوا۔ میرے خیالات سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ زخمیوں کے جلد صحت یاب ہونے کی دعا کرتے ہیں۔ بھارت اس مشکل وقت میں انڈونیشیا کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے۔