کابل: صوبہ بدخشاں میں بدخشاں کے سابق نائب گورنر کے جنازے کے قریب جمعرات کو ہونے والے ایک دھماکے میں کم از کم 15 افراد ہلاک اور 50 دیگر زخمی ہو گئے۔ مقامی اہلکار کے مطابق دھماکا افغانستان کے صوبہ بدخشاں کے شہر فیض آباد کی ایک مسجد میں ہوا۔ طالبان کے بدخشاں کے کمیونیکیشن اینڈ کلچر ڈپارٹمنٹ کے سربراہ معز الدین احمدی نے بھی طلوع نیوز کو تصدیق کی کہ دھماکہ ریاست کے دارالحکومت فیض آباد میں ہوا۔
مقامی لوگوں کے مطابق دھماکا فیض آباد کے علاقے کی مسجد نبوی میں ہوا۔ اس واقعے پر افغان حکام کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ معز الدین احمدی کے مطابق اس واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی اصل تعداد کا تعین ہونا باقی ہے۔
طلوع نیوز کے مطابق افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے ایک ٹویٹ میں صوبہ بدخشاں کے صدر مقام فیض آباد کے محلے حیسا اول میں مسجد نبوی پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ ایک ٹویٹ میں کرزئی نے اسے انسانی اور اسلامی معیارات کے خلاف دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا اور متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار بھی کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
- افغان صوبائی گورنر کار بم دھماکے میں ہلاک
- افغانستان کے اسکولوں میں بچیوں کو زہر دیا گیا، رپورٹ
- قطر کے وزیراعظم اور طالبان سربراہ کے درمیان خفیہ مذاکرات
واضح رہے کہ منگل کے روز افغانستان کے صوبے بدخشاں کے نائب گورنر نثار احمد احمدی اپنے ڈرائیور سمیت ایک گاڑی میں ہونے والے بم دھماکے میں ہلاک ہو گئے تھے اور چھ افراد زخمی ہوگئے جس کی ذمہ داری اسلامک اسٹیٹ نے قبول کی تھی۔