بیجنگ: امریکی صدر جو بائیڈن پیر کو یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کے لیے غیراعلانیہ دورے پر یوکرین پہنچ گئے۔ وہیں دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کے اعلیٰ سفارت کار روس کی طرف روانہ ہوگئے ہیں۔ چینی رہنما شی جن پنگ کے اعلیٰ خارجہ پالیسی مشیر وانگ یی اپنے آٹھ روزہ دورہ یورپ کے ایک حصے کے طور پر اس ہفتے ماسکو پہنچنے والے ہیں۔ ایک سال قبل یوکرین میں روسی حملے کے بعد سے یہ دورہ چین کے سفارتی توازن کے لیے کافی اہم سمجھا جار ہے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق، دنیا کی دو سپر پاورز کا دورہ یوکرین روس جنگ کے ایک سال مکمل ہونے سے کچھ دن پہلے ہو رہے ہیں، جو دونوں ممالک کے درمیان کی کشیدگی کو واضح کرتے ہیں۔ امریکہ اور چین کے درمیان تعلقات بدستور کشیدہ ہیں، حال ہی میں ایک مشتبہ چینی جاسوس غبارے کے امریکی فضائی حدود میں داخل ہونے کے بعد دونوں سپر پاور ممالک کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں:
- Biden Arrives in Ukraine امریکی صدر جو بائیڈن اچانک یوکرین کے دارالحکومت کیف پہنچ گئے
- China Cooperation EU چین یوکرین مسئلے پر یورپی یونین کے ساتھ تعاون بڑھانے کے لیے تیار
چین کے رہنماؤں نے ایک سال پہلے روس کے ساتھ 'انلیمیٹیڈ فرینڈ شپ' کا اعلان کیا تھا، جو اعلان جزوی طور پر امریکہ کے خلاف ان کی مشترکہ دشمنی سے متاثر تھا۔ اور جیسا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی یوکرین کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں اور فوجی امداد میں اضافہ کرتے ہیں۔ وہیں ماسکو کے ساتھ بیجنگ کی گہری دوستی نے مغربی دارالحکومتوں میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔