واشنگٹن: امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رملہ میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات کے بعد ایک بیان میں انھوں نے گزشتہ ایک سال کے دوران میں بڑھتے ہوئے تشدد میں بے گناہ فلسطینی شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر تعزیت اور دکھ کا اظہار کیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ اسرائیلی اور فلسطینی عہدیداروں سے ملاقاتوں میں اشتعال انگیزی کم کرنے پر زور دیا ہے۔ مغربی مقبوضہ بیت المقدس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ اشتعال انگیزی اور تشدد کے خاتمے کے لیے فریقین کو مذاکرات بحال کرنا ہوں گے۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ خطے میں قیام امن کے لیے دو ریاستی حل کا فارمولا تیار کرنا ہوگا، فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کی خانہ جنگی روکنا امریکہ کی اولین ترجیح ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Blinken Jerusalem Visit امریکی وزیرخارجہ نے اسرائیل فلسطین کشیدگی کم کرنے کا مطالبہ کیا
امریکی وزیرخارجہ بلنکن نے کہا کہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان ہم آہنگی اور قربت بڑھانے کےلیے کوشاں ہیں، ہمیں دونوں جانب سے جنگ بندی اور اعتماد کی فضا قائم کرنے کا انتظار رہے گا۔ رواں سال کے آغاز سے اب تک اس تنازع میں 35 فلسطینی نوجوان اور بچّے مارے جاچکے ہیں جن میں یہودیوں پرحملے کرنے والے مبیّنہ عسکریت پسند اور عام شہری بھی شامل ہیں۔ انٹونی بلنکن نے گزشتہ پیر کو نیتن یاہو اوران کی کابینہ میں شامل وزراء سے اپنے دورے کے موقع پر ملاقات کی تھی اور ان سے فلسطینی تنازع اور اس کے دوریاستی حل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا تھا۔ (یو این آئی)